کراچی میں امن و امان کی اطمینان بخش اور حوصلہ افزاء صورتحال کے خلاف کسی بھی نامناسب فیصلے سے گریز کیا جائے،کراچی تاجر اتحاد

جمعہ 11 دسمبر 2015 18:34

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔11 دسمبر۔2015ء) کراچی کے تاجروں نے حکومتِ سندھ سے پُرزور مطالبہ کیا ہے کہ کراچی میں امن و امان کی اطمینان بخش اور حوصلہ افزاء صورتحال کے خلاف کسی بھی نامناسب فیصلے سے گریز کیا جائے اور بحالیِ امن کے تحت فعال اور مؤثر کردار ادا کرنے والے سیکوریٹی اداروں کی کارکردگی میں رکاوٹ بننے کی کوشش نہ کی جائے،بھتہ خوروں کی سرپرست حکومتِ سندھ بھتہ خوروں کا راستہ دوبارہ کھولنے کی کوشش نہ کرے، رینجرز کے اختیارات بحال نہ کیئے گئے تو تاجر سندھ اسمبلی کا گھیراؤ کرینگے، منگل 15دسمبر کو تاجروں کا ہنگامی اجلاس بلالیا گیا ، آج ایک بیان میں آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر دیگر تاجر رہنماؤں اکرم رانا، انصار بیگ قادری، طارق ممتاز، زبیر علی خان، عبدالغنی اخوند، احمد شمسی، شیخ محمد عالم،سمیع اﷲ خان، سید شرافت علی، ملک اسلم جاوید ارائیں، ضیاء عمر سہگل، الطاف لالہ، میر عبدالحئی خان،محمد آصف ، دلشاد بخاری، عبدالقادر، ، اور محمد عارف، عبدالحکیم شاہ، عرفان ﷲ، امان اﷲ شاہ، شاکر فینسی اور دیگر نے شہر میں قیام امن کے تحت رینجرز کی بیمثال کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں رینجرز کو بے اختیار کیا گیا تو بھتہ خور پھر با اختیار ہوجائینگے، امن و امان کے تحت کی گئیں کوششوں کو دھچکا پہنچے گا اور زیرِ زمین چھپے ہوئے بھتہ خور اور اغواء کار دوبارہ فعّال ہوجائینگے، تاجروں نے کہا کہ تاجر برادری رینجرز کی کارکردگی سے پوری طرح مطمعین ہے، سیاسی جماعتیں اپنی صفوں کو مجرموں سے پاک کریں رینجرز کا خوف از خود ختم ہوجائیگا، رینجرز کی کارکردگی غلطیوں سے پاک نہیں ہے لیکن رینجرز کی غلطیوں پر تنقید کے ساتھ ساتھ اصلاح بھی تجویز کی جائے، عتیق میر نے کہا کہ رینجرز کے ٹارگٹڈ آپریشن کی بدولت شہر میں سرمایہ کاری کی فضاء بحال ہورہی ہے، کاروباری مراکز میں خوف کی فضاء ختم، بھتہ اور اغواء برائے تاوان کی وارداتوں میں 90%سے زائد کمی واقع ہوگئی ہے جبکہ ٹارگٹ کلنگ میں بھی واضح طور پر کمی واقع ہونے سے شہر میں خوف و ہراس کی فضا کا خاتمہ ہوگیا ہے، انھوں نے کہا کہ حکومتِ سندھ سیاسی مصلحتوں کو بالائے طاق رکھ کر بحالئیِ امن کو فوقیت دے اور کسی بھی فیصلے سے قبل شہر میں امن و امان کے مستقبل کو پیشِ نظر رکھا جائے، موجودہ حالات سیکوریٹی اداروں کی حوصلہ افزائی کا تقاضا کرتے ہیں، انھوں نے کہا کہ پاکستان رینجرز واحد ادارہ ہے جس نے شہر میں جرائم اور بدعنوانیوں کے خلاف تن تنہا بیڑہ اٹھارکھا ہے، سیاست زدہ، بے اختیار اور مفلوج پولیس قیامِ امن کا بوجھ تنہا نہیں اٹھاسکتی، رینجرز شہریوں کے ساتھ ساتھ پولیس کی بھی حفاظت کررہی ہے، انھوں نے کہا کہ رینجرز کو شہر میں اس وقت قیامِ امن کی ذمے داریاں تفویض کی گئی تھیں جب لاقانونیت اور بدامنی کے بدترین حالات میں تمام دینی،سیاسی اور تجارتی جماعتیں فوج کی تعینّاتی کا مطالبہ کررہی تھیں، انھوں نے خبردار کیا کہ اب رینجرز کو دوبارہ غیر فعال اور بے اختیار کیا گیا تو تاجر برادری سیکشن 245کے تحت شہر میں فوج کی تعیناتی کا مطالبہ کریگی۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں