آرٹس کونسل کی عالمی اردو کانفرنس میں انور مقصود کی میر تقی میر سے باتیں

جمعہ 11 دسمبر 2015 22:42

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔11 دسمبر۔2015ء)آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کی آٹھویں عالمی اردو کانفرنس کے آخری روز کے چوتھے اجلاس’ایک شام انور مقصود کے نام‘ میں انور مقصود نے میر تقی میر سے اپنی تخیلاتی ملاقات اور ان سے بات چیت کو خوبصورت پیرائے میں پیش کیا جس کو حاضرین نے بے حد پسند کیا۔ انور مقصود نے تخیلاتی ملاقات کے حوالے سے کہا کہ میر تقی میر بلاول ہاؤ س میں بے نظیر شہید کی یاد میں ہونے والے مشاعرے میں شرکت کے لئے آئے تھے جن کا دعوت نامہ انہیں جمیل الدین عالی کے ذریعے بھجوایا گیا تھا۔

میر تقی میر نے انور مقصود کو بتا یا کہ میں مشاعرے میں شر کت کے لئے بلاول ہاؤ س گیا تھا لیکن وہ تو خالی پڑا ہے۔انور مقصود نے اس دوران میر تقی میر سے ان کے اشعار کی زبان میں جو گفتگو کی۔

(جاری ہے)

وہ ایک خوبصورت تحریر اور خوبصورت انداز تھا میر تقی میر اور اقبال کے تقابل کے حوالے سے بھی دلچسپ اور شگفتہ بات کی تھی۔ انور مقصود سے تخیلاتی بات چیت میں میر تقی میر نے بتا یا کہ ایسا لگتا ہے کہ میری آدھی شاعری کراچی کے بارے میں ہے اور میرے بہت سے شعر ایسے لگتے ہیں کہ کراچی کے بارے میں لکھے گئے ہیں۔

انور مقصود بتا رہے تھے کہ میر تقی میر کو لانے والے رکشہ ڈرائیور نے ان کی شراب نوشی پر کہا کہ شراب پیئں گے تو پکڑے جا ئیں گے،جب تک کراچی میں ہیں بہنگ پی کر کام چلائیں کیونکہ سند ھ حکومت نے اس کی اجازت دے رکھی ہے۔ اجلاس کے آخر میں آرٹس کونسل کے صدر پروفیسر اعجاز احمد فاروقی اور سیکریٹری محمد احمد شاہ نے انور مقصود کو پھو لوں کا گلدستہ پیش کیا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں