ڈاکٹر معراج الہدیٰ کی جانب سے گنے کے آبادگاروں پر تشدد کی شدید مذمت

ہفتہ 12 دسمبر 2015 22:35

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔12 دسمبر۔2015ء) جماعت اسلامی سندھ کے امیر ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی نے گنے کے کاشتکاروں کی جانب سے اپنے جائز مطالبات اور مناسب دام نہ دینے کیخلاف پریس کلب پر ہونے والے احتجاجی مظاہرے پر پولیس تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی احکامات کے باجود گنے کے کاشتکاروں کو اپنی فصل کے مناسب ریٹ نہ دینا نہ صرف کاشتکاروں کا معاشی قتل بلکہ عدالتی توہین کے مترادف ہے۔

انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ حکومت زرارعت کے فروغ اور کاشتکاروں کہ ہمت افزائی کے بجائے ان کا استحصال کرکے زراعت کوناقابل تلافی نقصان پہنچارہی ہے۔ گذشتہ کئی سالوں سے کسان اور زمیندار گنے، کپاس، گندم اور دھان کی مناسب قیمتوں کیلئے مسلسل احتجاجی تحریک چلا رہے ہیں لیکن سندھ حکومت کی جانب سے مسلسل ان کے مطالبات کو نظرانداز کیا جارہا ہے۔

(جاری ہے)

پنجاب، خیبرپختونخوا میں گنے کے مناسب دام اور ملز کو وقت پر چلانے کے احکامات پر سختی سے عمل کیا جارہا ہے لیکن سندھ میں ایک تو ملز مالکان کی من مانی اور دیر سے ملز چلانے سے گندم کافصل وقت پر نہیں بویا جاسکا دوسرا گنے کے سرکاری نرخ 185روپے فی من نہیں دیئے جارہے ہیں جس کی وجہ سے سندھ میں گنے کے آبادگارفاقہ کشی پر مجبور ہوچکے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیاسندھ حکومت فوری طور پر گرفتار آبادگاروں اور کسانوں کو رہا،ملز کو 185روپے فی من گنے کی قیمت دینے کے احکامات جاری کئے جائیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں