ا ورنگی ٹاؤن پروجیکٹ کا فلاحی اداروں کی آڑ میں کمرشل ادارے چلانے والوں کے خلاف کارروائی کا اعلان

منگل 15 دسمبر 2015 19:03

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔15 دسمبر۔2015ء) ا ورنگی ٹاؤن پروجیکٹ نے فلاحی اداروں کی آڑ میں کمرشل ادارے چلانے اور بغیر لیز کے مختلف اداروں میں چلنے والی سرگرمیوں کو روکنے کے لئے ایسے لینڈ گریبرز اور سوشل ویلفیئر ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کاروائی کا اعلان کیا ہے۔ صوبائی محتسب اور عدالتی احکامات پر نویرجین ٹرسٹ اور سرکاری اراضی کے تحفظ کے لئے دیوار اور بورڈز لگانے کا بھی فوری کام شروع کیا جارہا ہے۔

اس بات کا فیصلہ اورنگی ٹاؤن پروجیکٹ کے اجلاس میں ہوا جس کی صدارت پی ڈی اورنگی محمد رضوان خان نے کی، دیگر افسران میں محمد فہیم، محمد اقبال، سہیل مشتاق، محمد مرسلین، عبدالمنان، سید محمد جاوید، عقیل احمد، محمد یونس، منیر اختر، جمال اختر و دیگر نے اجلاس میں شرکت کی اور صوبائی محتسب کے موصولہ احکامات پر نویرجین ٹرسٹ کو دیوار اور چالان کی ادائیگی کی بھی ہدایت کی ہے۔

(جاری ہے)

مزید برآں تیرہ جے۔تیرہ ایچ پر تجاوزات ہٹا کر اصل مکینوں کو قبضہ دینے کے صوبائی محتسب کے فیصلے پر فوری عملدرآمد کی بھی ہدایت کی جس کے لئے انسداد تجاوزات کے ایم سی کے سینئر ڈائریکٹر کو خط بھی لکھ دیا گیا ہے جبکہ مجاہد کالونی، ضیاء کالونی، بنارس، پانچ نمبر اورنگی میں بھی بورڈز اور مالکان کو دیوار بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔فلاحی اداروں کے نام پر کمرشل استعمال کرنے والے اداروں کے خلاف ایڈمنسٹریٹربلدیہ عظمیٰ کراچی سجاد حسین عباسی و میٹروپولیٹن کمشنر سمیع الدین صدیقی کی خصوصی ہدایت پر ایسے اداروں کے خلاف کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے، کے کے ابدال، عزیز ملت اسکول، بجلی نگر میں رہائشی یونٹس کمرشل استعمال،یوسی ڈی ، پی آرسی شاپس کے علاوہ کے الیکٹرک کے مزید دو گرڈ اسٹیشن کو بھی آکیوپینسی ویلیو کے چالان جاری کئے جارہے ہیں جبکہ گلشن ضیاء اور دو گرڈ اسٹیشن کے 2کروڑ59لاکھ77ہزار روپے کی اسٹریٹ لائٹس کی مد میں ایڈجسٹمنٹ کی جاچکی ہے۔

پی ٹی سی ایل سے پانچ کروڑ بارہ لاکھ ریکوری کے لئے ایڈووکیٹ عارف چوہدری نے مقدمہ تیار کرلیا ہے جو ایک دو روز میں سندھ ہائی کورٹ میں داخل کردیا جائے گا۔ شادی ہالوں کے خلاف بھی مربوط مہم کے لئے تجاوزات سیل نے حکمت عملی تیار کرلی ہے۔ اس طرح پروجیکٹ ڈیڑھ کروڑ روپے کی اضافی ریکوری کریگا۔یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ ریٹس میں اضافے، جنریٹر اور ٹاور فیس کی وصولی کے لئے قرارداد منتخب کونسل معزز مئیر کے توسط سے پیش کی جائے گی تاکہ ریکوریز کے نئے ذرائع پیدا کئے جاسکیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں