کراچی، حلیم عادل شیخ کی قیادت میں اے پی ایس کے شہداکی یاد میں شمعیں روشن !ہر آنکھ اشکبار

132ننھی جانوں نے جانوں کا نذرانہ دیکر20کروڑ عوام کو اکٹھا کردیا ،حلیم عادل شیخ

بدھ 16 دسمبر 2015 20:04

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔16 دسمبر۔2015ء) سینئر سیاستدان حلیم عادل شیخ نے اپنے کارکنان کے ہمراہ 16دسمبرآرمی پبلک اسکول کے شہداکی یاد میں کراچی پریس کلب کے باہر شمعیں روشن کیں۔اس موقع پر ان کے کارکنان سمیت مختلف اسکولوں کے بچوں ، شہریوں اور سول سوسائٹی کے لوگوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔تقریب میں حلیم عادل شیخ نے آرمی پبلک اسکول کا یونیفارم زیب تن کیا ہوا تھا،جبکہ خواتین اور مرد حضرات کی جانب سے شمعیں اور مشعلیں اٹھارکھیں تھیں ،جبکہ سینکڑوں لوگوں نے سانحہ 16دسمبر سے اظہار یکجہتی کے لیے شہید بچوں کی تصاویر کے پوٹریٹ اٹھارکھے تھے، اس موقع پر دہشت گردی کے خلاف نعروں کے دوران حلیم عادل شیخ ،نعیم عادل شیخ سمیت تمام خواتین اور مرد آبدیدہ رہے ۔

حلیم عادل شیخ نے سانحہ پر ایک سال گزرنے پر اپنے خیالات کااظہا کرتے ہوئے کہا کہ جن والدین نے اپنے معصوم بچے اس قوم پر قربان کیئے انہیں ہم کہنا چاہتے ہیں کہ وہ صرف آپ کے یا پشاور کے بچے نہیں ہیں بلکہ وہ کراچی حیدرآباد ،سکھر ،لاڑکانہ سمیت اس پاکستان کے بچے تھے ان132 بچوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ دیکر اس قوم اکٹھا کردیا ہے جس کے نتیجے میں ہمیں ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پلان کی صورت میں دہشت گردی سے نجات کا راستہ ملا ہے انہوں نے کہا کہ حکمران اس ملک پر رحم کریں اور نیشنل ایکشن پلان کو جاری رہنے دیں اس کو سیاسی مصلحتوں کا شکار نہ ہونے دیں کیونکہ یہ قوم سانحہ پشاور جیسے واقعات کو سہنے کے قابل نہیں ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ان ماؤں کو جو دکھ ہے اتنا ہی دکھ ہمیں بھی ہے میں یہاں یونفارم پہن کر ان ماؤں سے اظہار یکجہتی کر نے آیا ہوں کہ ہم انہیں بھولیں نہیں ہیں ہمارے زخم آج بھی تازہ ہیں کیونکہ یہ واقعہ افسوسناک بھی ہے اور درد ناک بھی ہے ۔دہشت گردی کے ناسور سے نجات کے بغیرضرب عضب اور کراچی آپریشج کو جاری رہنا چاہیئے ۔تقریب سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ سانحہ پشاور کے شہید بچے خود شہید ہوکر قوم کو نئی حیات دیگے اور قوم کو روشن مستقبل کی ضمانت دے گئے یہ بچے اس قوم کا سرمایہ ہیں ، ان شہدا کے بعد جو آپریشن ضرب عضب شروع ہوا ہے اس سے پاکستان کو دہشت گردی سے نجات ملی ہے ۔

مظاہرے میں شریک نعیم عادل شیخ ،رانازوالفقار ،شاہد منڈیا ،جاوید اعوان ،مرزاعظیم ،رامیش کمار،فریدہ لغاری ،فائزہ لغاری ، کوثر بی بی ،ماہ گل غفور ،جویریہ قریشی ،سمیرا انور،دعا بھٹو،سدرہ بتول موجود تھیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں