کراچی، احتساب عدالت نے ڈاکٹر عاصم کے جسمانی ریمانڈ میں 7 روز کی توسیع کردی، نیب کی تحویل میں دیدیا

سندھ ہائی کورٹ میں رینجرز کی جانب سے تفتیشی افسر کی تبدیلی اور ڈاکٹر عاصم کی درخواست ضمانت کی سماعتیں ملتوی

جمعرات 17 دسمبر 2015 19:57

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔17 دسمبر۔2015ء) احتساب عدالت نے سابق صدر آصف زرداری کے قریبی دوست ڈاکٹر عاصم حسین کے جسمانی ریمانڈ میں 7 روز کی توسیع کرتے ہوئے انہیں نیب کی تحویل میں دیدیا ہے جبکہ سوئی گیس کمپنی کے ایم ڈی سہیل صدیقی اور شعیب وارثی کا تیس دسمبر تک ریمانڈ بھی دے دیا گیا ہے۔دوسری جانب سندھ ہائی کورٹ میں رینجرز کی جانب سے تفتیشی افسر کی تبدیلی اور ڈاکٹر عاصم کی درخواست ضمانت کی سماعتیں ملتوی ہوگئیں۔

کراچی میں احتساب عدالت کے روبرو نیب کے پراسیکیوٹر نے ڈاکٹر عاصم سے تفتیش کے حوالے سے رپورٹ جمع کرائی جس میں کہا گیا کہ ڈاکٹر عاصم حسین نیب کے جسمانی ریمانڈ پر ہیں، اس دوران 4 گواہوں کے بیانات ریکارڈ کئے گئے ہیں اس کے علاوہ شواہد بھی اکٹھے کئے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر عاصم سے مزید تفتیش کے لئے عدالت ان کے جسمانی ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع کرے۔

ڈاکٹر عاصم کے وکیل عامر رضا نقوی نے کہا کہ ان کے موکل کو کئی بیماریاں لاحق ہیں، دواوٴں کے باعث ان کے پیر زخمی ہوگئے ہیں، ان کے موکل نے بتایا ہے کہ تفتیش اور حراست میں رہنے کی وجہ سے انہیں اعصابی مسائل درپیش ہیں جس کی وجہ سے وہ کھڑے نہیں رہ پاتے، اس لئے ڈاکٹر عاصم کو نجی اسپتال کے ماہر ڈاکٹروں تک رسائی دی جائے۔ڈاکٹر عاصم کے وکیل کے موقف پر نیب پراسیکیوٹر امجد علی شاہ نے کہا کہ ملزم کا 2 بار طبی معائنہ کرایا گیا ہے، انہیں 24 گھنٹے ڈاکٹر اور نرس کی سہولت فراہم کی جارہی ہے۔

بعد ازاں عدالت نے ڈاکٹر عاصم کے جسمانی ریمانڈ میں 7 روز کی توسیع کرتے ہوئے انہیں نیب کی تحویل میں دے دیا۔نیب عدالت میں پیشی سے قبل ڈاکٹر عاصم حسین نے میڈیا کو بتایا کہ انہیں کئی بیماریاں لاحق ہیں، انہیں زیادہ اثر انگیز دوائیں دی جارہی ہیں جس کی وجہ سے ان کی ٹانگوں میں زخم ہوگئے ہیں جب کہ وہ چلتے چلتے گر بھی جاتے ہیں۔کیس کی سماعت پر ڈاکٹر عاصم کے شریک ملزم سوئی سدرن گیس کمپنی ایم ڈی زوہیر صدیقی اور شعیب وارثی کو بھی عدالت میں پیش کیا گیا۔

دونوں ملزموں پر سوئی گیس کے غیر قانونی کنکشن دینے کا الزام ہے۔ ملزمان کو عدالت نے 30دسمبر تک ریمانڈ پر نیب کے تحویل میں دیدیا ہے ۔دوسری جانب سندھ ہائی کورٹ میں رینجرز کی جانب سے تفتیشی افسر کی تبدیلی اور ڈاکٹر عاصم کی درخواست ضمانت کی سماعتیں ملتوی ہوگئیں۔واضح رہے کہ ڈاکٹرعاصم حسین پر اختیارات کا ناجائز استعمال، کرپشن، منی لانڈرنگ اور سرکاری زمین پر قبضے کے الزامات ہیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں