سندھ ہائی کورٹ ، ڈاکٹرعاصم کیس میں تفتیشی افسر کی تبدیلی اور چیئرمین سندھ ایچ ای سی کی رہا ئی کیخلاف درخواست مسترد ،ٹرائل کورٹ سے رجوع کرنے کا حکم

جمعہ 18 دسمبر 2015 22:20

کرا چی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔18 دسمبر۔2015ء) سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس احمد علی شیخ کی سربراہی میں ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ نے ڈاکٹرعاصم کیس میں تفتیشی افسر کی تبدیلی اور چیئرمین سندھ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کو رہا کرنے کے خلاف درخواست مسترد کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ سے رجوع کرنے کا حکم دے دیا۔سندھ ہائی کورٹ میں ڈاکٹر عاصم کیس کے تفتیشی افسر کی تبدیلی اور سابق وزیر پیٹرولیم کی رہائی کے خلاف رینجرز افسر عنایت اللہ کی مدعیت میں دائر کردہ درخوست کی سماعت ہوئی۔

درخواست میں رینجرز نے ڈاکٹر عاصم کے تفتیشی افسر کی تبدیلی کو چیلنج کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ تفتیشی افسر کی تبدیلی غیر قانونی ہے۔عدالت نے سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ کیس تفتیش کے مرحلے میں ہے اس لیے عدالت مداخلت نہیں کرسکتی۔

(جاری ہے)

عدالت نے درخواست مسترد کرتے ہوئے درخواست گزار کو حکم دیا کہ وہ متعلقہ ٹرائل کورٹ سے رجوع کریں۔

واضح رہے کہ سندھ رینجرز نے چند روز قبل پولیس کی جانب سے سابق وزیر پیٹرولیم اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما ڈاکٹر عاصم حسین کی دہشت گردوں کے علاج کے مقدمے میں رہائی کے خلاف سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔درخواست میں کہا گیا تھا کہ ایف آئی آر میں درج جرائم میں مجرم ٹھہرائے جانے کے لیے ڈاکٹر عاصم کے خلاف کافی ثبوت موجود ہیں۔

درخواست میں مقدمے کے تفتیشی افسر ڈی ایس پی الطاف حسین کے خلاف کارروائی کی استدعا بھی کی گئی تھی۔ خیال رہے کہ ڈاکٹر عاصم حسین کے خلاف اپنے ہسپتال میں دہشت گردوں کا علاج کرنے اور انہیں پناہ دینے پر رینجرز کی مدعیت میں کراچی کے نارتھ ناظم آباد تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔واضح رہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری کے قریبی دوست ڈاکٹر عاصم کو رینجرز نے 26 اگست کو گرفتار کیا تھا اور 90 دن کا ریمانڈ مکمل ہونے پر 25 نومبر کو پولیس کے حوالے کردیا تھا۔پولیس کی تفتیش مکمل ہونے پر نیب نے ڈاکٹر عاصم کو اپنی تحویل میں لے کر گزشتہ روز احتساب عدالت سے ان کا دوسری بار 7 روزہ ریمانڈ لیا تھا

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں