کراچی: 400 نیٹو کنٹینرز سے سامان غائب ہونے کی تحقیقات شروع

3کنٹینرزمیں کروڑوں روپے کی اشیا،ہیلی کاپٹرکے پرزہ جات،ملٹری آلات اور دیگرسامان تھا

اتوار 20 دسمبر 2015 13:15

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔20دسمبر۔2015ء) پاکستان کسٹمز پریونٹیو کلکٹریٹ کراچی نے2ونجی گوداموں سے برآمدہونے والے 400 نیٹو/ایساف کنٹینرز سے سامان غائب ہونے کے خدشے پرتحقیقات شروع کردی جب کہ اس بات کی بھی تحقیقات کی جا رہی ہے کہ مذکورہ کمپنی کی نیٹو و ایساف کے ساتھ کارگوکی ترسیل کاکنٹریکٹ تاحال برقرار ہے یا نہیں۔ میڈیا رپو رٹ کے مطا بق مذکورہ 400 کنٹینرزمیں سے ماڑی پورکے نجی گودام سے 238 خالی کنٹینرزجب کہ بھینس کالونی کے گودام سے 162 کنٹینرزبرآمد ہوئے، چیف کلکٹر کسٹمز انفورسمنٹ ساوٴتھ زاہد کھوکھر نے استفسارپربتایا کہ بھینس کالونی سے برآمد ہونے والے 162 کنٹینرز میں سے 3 ایسے کنٹینرزکی بھی نشاندہی ہوئی ہے جس میں نیٹو فورسزکے زیر استعمال اشیا کے علاوہ ہیلی کاپٹرکے پرزہ جات، بلیڈز، جنریٹرز اور ملٹری اکیوپمنٹس برآمدہوئے جن کی مالیت کاتخمینہ ایک کروڑ روپے سے زائد لگایا گیا ہے جبکہ دونوں گوداموں سے برآمد ہونے والے خالی کنٹینرزکی مالیت7تا8کروڑروپے بتائی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

زاہد کھوکھرنے بتایاکہ اگرمزکورہ گوداموں کے مالک کاکنٹریکٹ تاحال نیٹووایساف سے برقرارہے تویہ ایک حساس معاملہ ہوگاتاہم محکمہ کسٹمزکی اس ضمن میں تحقیقات جاری ہیں،توقع ہے کہ جلدہی درست حقائق منظرعام پر آجائیں گے۔ رپورٹ کے مطابق کسٹم جنرل آرڈرکی خلاف ورزی کے مرتکب دونوں نجی گوداموں کے مالک کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں جبکہ اسی گودام کے مالک کے خلاف پہلے ہی غائب ہونے والے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کنٹینرزکے مقدمات درج ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ اگرمزکورہ گوداموں کے مالک کی جانب سے صرف کسٹم جنرل آرڈر کی خلاف ورزی ثابت ہوئی تو اس پرفی کنٹینر25 ہزار روپے کاجرمانہ عائد ہوسکتا ہے۔قابل ذکرامر یہ ہے کہ مذکورہ کنٹینرز5سال قبل پاکستان پہنچے تھے اوراس وقت نیٹووایساف کنٹینرز سے فوجی سازوسامان کے غائب ہونے کی اطلاعات عروج پرتھیں جس پرنیٹووایساف حکام اور امریکی سفارتخانے کی جانب سے وضاحت نامہ جاری کیاگیا کہ نیٹووایساف کنٹینرز سے ان کا کوئی سامان غائب یا چوری نہیں ہوا۔

محکمہ کسٹمز کی ایک11 رکنی ٹیم افغانستان سے واپس ہونے والے نیٹووایساف کے زیراستعمال اشیاکی سخت مانیٹرنگ کررہی ہے اور اسی ٹیم نے ایک خفیہ اطلاع پرچندہفتے قبل مذکورہ دونوں نجی گوداموں پرچھاپہ ماراتھا لیکن گوداموں کے مالک نے کسٹمز کی عدالت سے رجوع کرلیا اور کسٹمزکورٹ کی ہدایت پر3روز قبل دونوں گوداموں کا معائنہ کیا گیا اورموجودکنٹینرزکی تصاویراتاری گئیں۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں