سانحہ صفورہ کے مزید ملزمان کی گرفتاری کے لیے ٹیم تشکیل

دہشت گردوں کو جرمنی سے فنڈنگ کا بھی انکشاف

اتوار 20 دسمبر 2015 15:20

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔20دسمبر۔2015ء) سانحہ صفورہ کے مزید ملزمان خصوصاً خواتین دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔ دہشت گردوں کو جرمنی سے فنڈنگ کا بھی انکشاف ہوا ہے۔سانحہ صفورا دہشت گردی کی سفاک واردات، تفتیش کا دائرہ کار وسیع ہوا تو خوفناک حقیقتیں اجاگر ہوئیں۔ اعلیٰ تعلیم یافتہ دہشت گردوں کے نیٹ ورک سے تعلق رکھنے والوں کی گرفتاری کا سلسل جاری ہے۔

گرفتار دہشت گردوں سے برآمد لیپ ٹاپ سے مزید شواہد حاصل ہوئے۔ اعلیٰ تعلیم یافتہ انیس دہشت گرد خواتین کا منظم نیٹ ورک بے نقاب ہوگیا۔سیکیورٹی اداروں نے محمود آباد، بہادر آباد اور پی ای سی ایچ ایس سوسائٹی میں کارروائی کرتے ہوئے سانحہ کے مرکزی ملزمان سعد عزیز، عادل مقصود بٹ اور یوسف باری کی اہلیہ کو حراست میں لے لیا جو ذہن سازی اور کالعدم جماعتوں کی فنڈنگ میں ملوث ہیں۔

(جاری ہے)

ذرائع کا دعویٰ ہے کہ انیس رکنی خواتین گروہ میں گائنا کالوجسٹ ڈاکٹر سعدیہ جلیل کے پاس دہشت گردوں کی بیویوں کے علاج کی ذمہ داری تھی۔ ڈاکٹر سعدیہ دو ہزار چار سے دو ہزار چھ تک ڈیفنس کے نجی اسپتال میں فرائض انجام دیتی رہیں۔ذرائع کے مطابق ملزم سعد عزیز اور اس کی بیوی نے میران شاہ میں تربیت حاصل کی۔ صفورا دہشت گردی کا سرغنہ واردات کے بعد افغانستان فرار ہوگیا۔ دہشت گردوں کو جرمنی سے بھی فنڈنگ ہورہی تھی۔ خواتین دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔گزشتہ روز سی ٹی ڈی نے سانحہ صفورا میں ملوث چار اعلیٰ تعلیم یافتہ ملزمان خالد یوسف باری، عادل مسعود بٹ، سلیم احمد اور محمد سلیمان کی گرفتاری ظاہر کی تھی۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں