پاکستان اسٹیل کی 8 آفیسرز ایسوسی ایشنز نے ملازمین کے مسائل کے حل کیلئے ”پاکستان اسٹیل آفیسرز اتحاد“ قائم کر لیا

اتوار 20 دسمبر 2015 17:25

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔20 دسمبر۔2015ء) پاکستان اسٹیل کی 8 آفیسرز ایسوسی ایشنز نے آفیسرز کی تنخواہوں میں اضافہ، گراس گریجوٹی،پراویڈنٹ کی ادائیگی اور ریٹائرڈ و وفات پانے والے ملازمین کو بقایا جات کی ادائیگی کیلئے ”پاکستان اسٹیل آفیسرز اتحاد“ قائم کر لیا ہے پاکستان اسٹیل آفیسرز اتحاد نے تین عہدوں اور مقاصد کے حصول کیلئے متعدد کمیٹیاں قائم کی ہیں ۔

عہدے داروں میں مرزا مقصود (سکریٹری)، اعجاز سیال(انفارمیشن سکریٹری) جبکہ اصغر جنجوعہ (فنانس سکریٹری) کی ذمہ داریاں ادا کریں گے۔ اتحاد میں شامل آرگنائزیشنز میں 1 ۔وائس آف پاکستان اسٹیل آفیسرز(وائس)،2 ۔ پیپلز آفیسرز ایسوسی ایشن آف پاکستان اسٹیل(PAOPS )،3 ۔دی ایسوسی ایشن آف پاکستان اسٹیل آفیسرز(TOPS )،4 ۔

(جاری ہے)

پاکستان اسٹیل ایسوسی ایشن آف آفیسرز یونٹی(PASAOUN )، 5 ۔

پروفیشنلز ایسوسی ایشن آف پاکستان اسٹیل(PAPS )،6 ۔ ایسوسی ایشن آف پاکستان اسٹیل آفیسرز(APSO ) ،7 ۔سندھی آفیسرز ویلفئیر ایسوسی ایشن آف پاکستان اسٹیل، اور8۔ پاکستان اسٹیل ایسوسی ایٹ انجینئرز ویلفئیر ایسوسی ایشن(PSAEWA )۔ ہیں پاکستان اسٹیل آفیسرز اتحاد کے قیام کا باقاعدہ اعلان مورخہ 21 دسمبر ،بروز پیر ہینڈ بل کی تقسیم سے کیا جائے گا جو پاکستان اسٹیل، اسٹیل موڑ پر صبح تقسیم کیا جائے گا ۔

پاکستان اسٹیل آفیسرز اتحاد نے اپنے مقاصد کیلئے پُر امن جدوجہد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کیلئے مختلف امور کیلئے کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں۔ یاد رہے کہ پاکستان اسٹیل میں گذشتہ سات سال میں حکومت کی جانب سے ایڈھاک ریلیف/ مہنگائی الاؤنس کی مد میں تنخواہوں میں کیا جانے والے اضافے میں سے پاکستان اسٹیل کے آفیسرز کو کچھ ادا نہیں کیا گیا یہ اضافہ مجموعی طور پر 125% بنتا ہے ۔

اسکے علاوہ کارکنان کے مقابلے میں آفیسرز کو نصف گریجوٹی ادا کی جاتی ہے ،ریٹائرڈ اور وفات پانے والے ملازمین کو بقایا جات کی ادائیگی بند ہے جبکہ چند ماہ سے ملازمین کے پراویڈنٹ فنڈ میں رقم بھی ختم ہوگئی ہے جسکی وجہ سے ملازمین اپنے کنٹری بیوشن فنڈز سے بھی محروم کردیئے گئے ہیں ۔ آفیسرز طے شدہ پروموشنز پالیسی،و مطلوبہ معیار کے باوجود ترقی سے محروم ہیں ،سالوں پہلے ترقی حاصل کرنے والے افسر ترقی کے مکمل فوائد سے بھی محروم رکھے جارہے ہیں ۔

یہ اتحا د اس خدشے کے تحت قائم کیا گیا ہے کہ حکومت اور انتظامیہ ،پاکستان اسٹیل کے ملازمین کے حقوق کی ادائیگی کی بجائے موجود Inventory اور زمینوں کی منتقلی سے قرض خواہوں کی ادائیگی کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے جبکہ سالوں سے تنخواہوں میں اضافے کے منتظر آفیسرز اور بقایا جات کے منتظر ملازمین کو ادائیگیاں نہیں کی جارہیں ۔ بجٹ 2015-16 میں نافذ کردہ پے اسکیل بھی پاکستان اسٹیل کے آفیسرز کو اب تک ادا نہیں کیے گئے۔

اسطرح آفیسرز 2008 کی تنخواہوں پر ملازمت کررہے ہیں ۔ یہ بھی یاد رکھنا چاہیے کہ پاکستان اسٹیل میں اس وقت 4300 آفیسرز ہیں جنکی اکثریت ورکنگ کیڈر سے تعلق رکھتی ہے جو پاکستان اسٹیل کی جانب سے جاری کردہ تربیتی پروگرامز کے اندروں ملک و بیرون ملک کامیاب تکمیل کے بعد سے پاکستان اسٹیل میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ یہ کیڈر پاکستان اسٹیل کو رواں رکھنے میں کلیدی کردار ادا کرتا رہا ہے اور اگر اب بھی پاکستان اسٹیل کی بحالی کیلئے حکومتی امداد مل جائے تو پاکستان اسٹیل کو اپنے پیروں پر کھڑا کرسکتا ہے ۔

پاکستان اسٹیل آفیسرز اتحاد نے واضح کردیا ہے کہ پاکستان اسٹیل کی بحالی کے علاوہ کوئی فیصلہ پاکستان اسٹیل کے آفیسرز اور ملازمین کے مالی و انتظامی حقوق کی ادائیگی کے بغیر قبول نہیں کیا جائے گا اور اگر ایسا کوئی فیصلہ کیا گیا تو سخت مزاحمت کی جائے گی ۔اس کیلئے کراچی تا اسلام آباد احتجاج کیے جائیں گے اور ملک کی تمام سیاسی پارٹیوں کو تحریک میں شامل کرنے کیلئے رابطہ کاری کی جائے گی ۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں