سندھ پولیس میں سیاسی بنیادوں پر بھر تی ہو نے والے پانچ ہزار سے زائد پولیس اہلکار برطرف

سندھ پولیس میں ہونے والی بھرتیوں کے حوالے سے تحقیقات میں بے قاعدگیوں کے انکشافات

منگل 22 دسمبر 2015 16:53

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔22دسمبر۔2015ء) آئی جی سندھ پولیس غلام حیدر جمالی نے سندھ پولیس میں سیاسی بنیادوں اور خلاف قواعد وضوابط بھر تی ہو نے والے پانچ ہزار سے زائد پولیس اہلکاروں کو برطرف کرنے کے احکامات جاری کردیے۔یہ اہلکار گزشتہ ڈیڑھ سال سے اپنے فرائض انجام دے رہے تھے۔ سندھ کے 24 اضلاع میں سیاسی بنیادوں پر سندھ پولیس میں ہونے والی بھرتیوں کے حوالے سے تحقیقات میں بے قاعدگیوں کے انکشافات سامنے آئے ہیں۔

تحقیقات میں24 اضلاع کے ایس ایس پیز کی جانب سے غیرقانونی اور سیاسی بنیادوں پر بھرتی کے ثبوت فراہم کیے گئے۔ایسے امیدواروں کو تقرر نامے دیئے گئے جن کا ڈومیسائل ہی متعلقہ ضلع سے نہ تھابلکہ ان کی عمریں بھی 28 سال سے زائد تھیں۔بھرتیوں میں قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے تھے۔

(جاری ہے)

تحریری امتحانات کی شیٹ پرمتعلقہ چیکر اور ریکروٹمنٹ بورڈ کے چیرمین کے دستخط تک نہیں تھے۔

غیرقانونی بھرتیاں کرنے والے چوبیس افسران کو نوٹس جاری کردیئے گئے ہیں۔ بھرتی کے بعد ہزاروں پولیس اہلکاروں نے پولیس تربیت بھی حاصل کی اور وہ ڈیڑھ سال سے ڈیوٹیاں بھی انجام دے رہے تھے۔ذرائع کے مطابق جن پولیس اہلکاروں کو برطرف کیا گیا، انہوں نے تین سے پانچ لاکھ روپے میں نوکری حاصل کی تھی۔سپریم کورٹ کے نوٹس پرآئی جی سندھ غلام حیدر جمالی نے پولیس اہلکاروں کو برطرف کرنے کے احکامات جاری کردیئے اور رپورٹ عدالت عظمیٰ کراچی رجسٹری میں جمع کرادی ہے۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں