وفاق کی جانب سے سندھ میں رینجرزکواختیار دینے کے بعد حکومت ،پیپلزپارٹی کے درمیان اختلافات شدت اختیار کرگئے

بدھ 23 دسمبر 2015 15:11

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔23 دسمبر۔2015ء) وفاقی حکومت کی جانب سے نیشنل ایکشن پلان کے تحت سندھ میں رینجرزکواختیار دینے کے بعد حکومت اور پیپلزپارٹی کے درمیان اختلافات شدت اختیار کرگئے ہیں۔پیپلز پارٹی کی اعلی قیادت نے نئی حکمت عملی کے تحت حکومت مخالف اتحاد بنانے کیلئے رابطے تیز کر دیئے ہیں۔ذرائع کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری نے خود مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سے رابطوں کا آغاز کردیا ہے۔

پیپلز پارٹی کے مصدقہ ذرائع کے مطابق اے ا ین پی کے اسفند یار ولی سے آصف علی زرداری کا رابطہ ہوا ہے ، آئندہ چند دنوں میں مولانا فضل الرحمن اور فاٹا کے اہم رہنماؤں سے بھی رابطے کئے جائیں گے ۔آصف علی زرداری دبئی سے مختلف سیاسی رہنماں کے ساتھ رابطے کریں گے جبکہ بلاول بھٹو پاکستان میں ہم خیال سیاسی جماعتوں سے رابطے کریں گے ، اس کے علاوہ پاکستان میں موجود غیرملکی سفیروں سے بھی ملاقاتوں کا سلسلہ تیز کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق آصف علی زرداری سابق اتحادی جماعتوں کے ساتھ رابطے کر کے نیا حکومت مخالف پریشر گروپ بنانے کے حوالے سے کام کر رہے ہیں۔ آصف زرداری اس ضمن میں جلد چودھری برادران سے بھی رابطہ کریں گے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ آصف زرداری نے اپنے قریبی رفقا سے مشورہ کیا ہے کہ اگر حالات زیادہ خرابی کی طرف گئے تو دبئی سے لندن شفٹ ہو جائیں گے اور وہاں الطاف حسین سے بھی ان کی ملاقات ہو سکتی ہے ۔ ملاقات کی صورت میں اختلافات ختم کر کے اکٹھے چلنے کی کوشش کی جائے گی ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کی ایک بڑی کاروباری شخصیت جس کے حکومت میں بھی اہم ذمہ داروں سے رابطے ہیں اس سے بھی آ ئندہ 36 گھنٹوں میں آصف زرداری کی دبئی میں ملاقات متوقع ہے۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں