قائد اعظم کے مسلمانوں کیلئے آزاد ملک قائم کرنے پر دنیا حیرت زدہ رہ گئی،صدر ممنون حسین

جمعرات 24 دسمبر 2015 18:14

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔24 دسمبر۔2015ء) صدرمملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کے طالب علموں پر بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی مادرعلمی سے تعلق کی نسبت سے ملک کی بہتری کیلئے کام کرنے کی زیادہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے، اس لئے انہیں ملک کے اندر مایوسی کے خاتمے اور لوگوں میں امید پیدا کرنے کیلئے بھی اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

جمعرات کو اسٹیٹ گیسٹ ہاؤس کراچی میں سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کے طالب علموں، فیکلٹی اور اسٹاف کے ارکان سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قائد اعظم محمد علی جناح ایک عظیم رہنما تھے، جنہوں نے جب جنوبی ایشیا میں پاکستان کے نام سے مسلمانوں کا ایک آزاد ملک قائم کیا تو دنیا حیرت زدہ رہ گئی۔

(جاری ہے)

اب نئی نسل کی ذمہ داری ہے کہ وہ قائد اعظم محمد علی جناح اور علامہ اقبال کے خیالات کے مطابق پاکستان کی ترقی کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ملک کے نوجوانوں کو معیاری تعلیم دینے کے ساتھ انہیں تربیت دینے کی بھی ضرورت ہے۔ اس کے ساتھ ہماری نئی نسل کو ویسٹرن کلچر کے بجائے اپنے مذہبی اور ثقافتی اقدار کو اختیار کرنا چاہئے، جو اقتدار باقی اقوام سے بہت مضبوط ہیں۔ صدر پاکستان نے کہا کہ سندھ مدرسہ یونیورسٹی بہت اچھا کام کررہی ہے، لیکن مزید بہتری کی ہمیشہ گنجائش موجود رہتی ہے، اس لئے سندھ مدرسہ یونیورسٹی کے اساتذہ کو تحقیق پر زیادہ توجہ دینی چاہئے، جن کو ملک کے اندر اور ملک سے باہر مواقع فراہم کئے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ ملک کے اندر تعلیم، صحت اور فنون لطیفہ پر توجہ دینے کے ساتھ ملک سے کرپشن کے خاتمے پر توجہ دے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کرپشن کے خاتمے کے بغیر ملک ترقی نہیں کرپائے گا، اس لئے ہمیں کرپشن کو ختم کرنا ہے جو ملک کے ہر شعبے کی جڑون تک پہنچ چکی ہے۔ ممنون حسین صاحب نے مزید کہا کہ پاک چین راہداری ایک اہم منصوبہ ہے، جس کے مکمل ہونے سے نہ صرف پاکستان بہت زیادہ ترقی کرے گا، بلکہ وہ اس خطے میں مزید اہمیت بھی حاصل کرجائے گا۔

انہوں نے کہا نوجوان طالب علم موجودہ حکومت کے ان ترقیاتی منصوبوں کی بھی حمایت کریں، کیونکہ یہ کسی ایک پارٹی کے نہیں بلکہ قومی منصوبے ہیں۔ قبل ازین سندھ مدرسہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی شیخ نے اپنی تقریر میں صدر پاکستان ممنون حسین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم صدر صاحب بہت مشکور ہیں، جنہوں نے بانی پاکستان کی مادرعلمی کے طالب علموں، فیکلٹی اور اسٹاف کوملاقات کا شرف بخشا ۔

انہوں نے کہا کہ بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کا اپنی مادر علمی سے بہت گہرا تعلق تھا۔ انہوں نے کہا کہ قائد اعظم محمد علی جناح نے نہ صرف اپنی تعلیمی زندگی کا زیادہ سے زیادہ ووقت سندھ مدرسہ میں گذارا بلکہ انہوں ۴۳ ۱۹ء میں سندھ مدرسہ کواسکول سے کالج کا درجہ دینے کے ساتھ اپنے آخری وصیت نامے کے تحت سندھ مدرسہ کو اپنی ذاتی ملکیت کا تیسرا حصہ بھی دینے کا لکھا۔ ڈاکٹر محمد علی شیخ نے کہا کہ بانی پاکستان کی مادر علمی اب یونیورسٹی بن چکی ہے ، اور جو گذشتہ تین برسوں میں ملک کی ایک معیاری یونیورسٹی بن کر ابھری ہے۔ اس موقع پر ڈاکٹر محمد علی شیخ نے صدر پاکستان کو قائد اعظم محمد جناح اور سندھ کی تاریخ پر لکھی گئی اپنی کتابیں بھی پیش کیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں