پی آئی اے نجکاری کامسئلہ قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے اور چاروں صوبوں کو اعتماد میں لے کرکوئی فیصلہ کیا جائے،سراج الحق ،جماعت اسلامی پی آئی اے ملازمین کی جدوجہد کے ساتھ ہے ۔نجکاری آرڈیننس واپس لیا جائے ،کراچی ایئر پورٹ پر میڈیا سے گفتگو

جمعرات 24 دسمبر 2015 22:58

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔24دسمبر۔2015ء) حکومت نے رات کے اندھیرے میں آرڈیننس کا سہارا لیتے ہوئے ہزاروں ملازمین کے ساتھ زیادتی کرکے پی آئی اے نجکاری کا فیصلہ کیا جس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں اورمطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت اس فیصلہ کو قومی مفاد واپس لے ۔ آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کے دباوٴ پر کیے جانے والے فیصلوں کو مسترد کرتے ہیں۔

اسحاق ڈار نے خط لکھا ہے کہ پی آئی اے کو بیچنے پر چاروں صوبے اور مشترکہ مفادات کی کونسل نے اتفاق کیا ہے۔ حکومت اگر اخلاقی جرات رکھتی ہے تو پی آئی اے کے مسئلہ کو قومی اسمبلی میں لائے اور اتفاق رائے سے پی آئی اے کا فیصلہ کرے ۔مغل شہزادوں کی طرز حکمرانی ختم کریں اور وی آئی پی کلچر کا خاتمہ کیا جائے ایسا نہ ہو کہ عوام سڑکوں پہ آکر وی آئی پی کلچر کاخود خاتمہ کردے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کراچی ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پرنائب امیر جماعت اسلامی پاکستان اسد اللہ بھٹو، امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن جنرل سکریٹری عبد الوہاب، جوائنٹ ایکشن کمیٹی اور پیاسی یونین کے جنرل سکریٹری عبید اللہ، اٹاپ کے صدر نجیب الرحمن ،ممبران جوائنٹ ایکشن کمیٹی شہزاد منیر،آفیسرز فورم کے رہنما چوہدری اشرف جماعت اسلامی کراچی کے سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری ،این ایل ایف سندھ کے صدر نظام الدین شاہ اور دیگر بھی موجود تھے ۔

سراج الحق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایسی کیا وجہ تھی جو چاروں صوبوں کو اعتماد میں لیے بغیر پی آئی اے نجکاری کا فیصلہ کیا ۔کسی بھی ادارے کو بیچنے سے پہلے صوبوں کی مشترکہ مفادات کی کونسل اور چاروں صوبوں کو اعتماد میں لیا جانا چاہیے تھا ۔حکومت پی آئی اے کو نجی ملکیت میں دینے کے بجائے اس کی انتظامی صلاحیت کو بہتر بنائے ۔انہوں نے کہا کہ رینجرز اختیارات کے مسئلہ میں وفاقی حکومت اور صوبائی حکومت میں ایک تنازع کھڑا کردیا گیا ہے ۔

رینجرز کے حوالے سے عوام نے صوبائی حکومت کی پالیسی کو ناپسند کیا ہے ۔حکومت مغل شہزادوں کی طرز حکمرانی ترک کرے۔انہوں نے کہا کہ اگر پیپلزپارٹی کی وجہ سے گورنرراج نافذ ہوا تو اسکی سو فیصد ذمہ دار سندھ حکومت ہوگی ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام کا مطالبہ ہے کہ رینجرز اختیارات کو سیاسی نظریے سے نہیں بلکہ قومی اور صوبائی مفاد میں حل کیا جائے۔ سینیٹر سراج الحق نے 10ماہ کی معصوم بچی بسمہ کی وفات پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ بچی کی موت ہمارے ضمیر کو جھنجھوڑنے کے لیے کافی ہے وی آئی پی کلچر کا خاتمہ کیا جائے ۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں