ملک میں بے گھرضعیف افراد کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے جو تشویشناک بات ہے ٗایم ڈی بیت المال

یتیم بچوں کے لئے پاکستان سوئٹ ہوم کے نام سے گڈاپ میں ایک سینٹر موجود ہے 1000بچوں کے رہنے کی گنجائش ہے ٗبیرسٹرعابد وحید شیخ کی ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی میں قائم پہلے سرکاری اولڈ ہوم کے باضابطہ افتتاح کے موقع پر تقریب سے خطاب اور میڈیا سے بات چیت

پیر 28 دسمبر 2015 15:33

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔28 دسمبر۔2015ء) پاکستان بیت المال کے ایم ڈی بیرسٹرعابد وحید شیخ نے کہاہے کہ ملک میں بے گھرضعیف افراد کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے جو تشویشناک بات ہے۔اس صورتحال کے باعث بیت المال نے کراچی میں بے گھرضعیف افراد کے لئے تیسرا گریٹ ہوم قائم کیا ہے جبکہ اس سے قبل لاہور اوراسلام آباد میں ایسے ہی دو سینٹرز کام کررہے ہیں۔

یتیم بچوں کے لئے پاکستان سوئٹ ہوم کے نام سے گڈاپ میں ایک سینٹر موجود ہے جہاں 1000بچوں کے رہنے کی گنجائش ہے۔ وہاں400 بچوں کوتعلیم بھی فراہم کی جارہی ہے۔کراچی میں بیت المال کے تحت تھلیسیمیا سینٹر قائم کیا جائے گا جو آئندہ سال کام شروع کرے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز کراچی کے علاقے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی میں قائم پہلے سرکاری اولڈ ہوم کے باضابطہ افتتاح کے موقع پر تقریب سے خطاب اور میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اولڈ ہوم میں30مرد اور4خواتین رہائش پذیرہیں۔ان معمرافراد کو گھرجیسا ماحول فراہم کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ بیرسٹر عابد وحید نے بتایاکہ اولڈ ہوم میں رہائش کے لئے150درخواستیں موصول ہوئی ہیں جبکہ ایدھی اولڈ ہوم میں داخلے کے لئے1700درخواستیں التوا میں ہیں۔انہوں نے کہا کہ گریٹ ہوم کرائے کی عمارت میں قائم ہے اورگنجائش بھی کم ہے اس لئے سندھ حکومت سے جگہ فراہم کرنے کی درخواست کی تھی۔

سندھ حکومت نے دوعمارتیں تجویز کیں لیکن ہم اب بھی گریٹ ہوم کے لئے بہترجگہ کی تلاش جاری ہے جہاں زیادہ لوگوں کے رہنے کی گنجائش ہو۔ انہوں نے بتایا کہ نئی عمارت میں خواتین اور مردوں کے علیحدہ ونگز قائم کئے جائیں گے۔ اندرون سندھ کا سروے کرکے مختلف علاقوں میں مزید گریٹ ہوم بنائے جائیں گے۔انہوں نے گریٹ ہوم کے بارے میں بتایاکہ فی الحال بزرگ شہریوں کو میڈیکل چیک اپ کے لئے لانے اور لے جانے کے لئے ایک ایمبولنس اوردوگاڑیاں موجود ہیں لیکن نئی عمارت میں منتقل ہونے کے بعد وہاں میڈیکل سینٹربھی قائم کیا جائے گا جہاں 24گھنٹے ڈاکٹراورنرس کی سہولت موجود ہوگی کیونکہ گریٹ ہوم میں رہائش پذیرمتعدد بزرگ بیمارہیں۔

گریٹ ہوم کا بجٹ10ملین روپے ہے لیکن بجٹ مسئلہ نہیں کیونکہ بہت سے مخیرحضرات گریٹ ہوم کے لئے فنڈز فراہم کرنے کوتیار ہیں۔تقریب میں شریک نیشنل انسٹیٹیوٹ آف بلڈ ڈیزیزکے سربراہ اورمعروف ہیما ٹولوجسٹ ڈاکٹر طاہرسلطان شمسی نے بیرسٹرعابد وحید سے درخواست کی کہ وہ گریٹ ہوم میں بچوں کوبھی خوش آمدید کہیں اورجن کے علاج کے اخراجات بھی برداشت کریں۔ بیرسٹر عابد نے درخواست قبول کرتے ہوئے کہا کہ بیت المال ان68بچوں کے علاج کے اخراجات نہیں اٹھا سکتی ۔ ان بچوں کوبون میرو ٹرانسپلانٹ کی ضرورت ہے۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں