تین روزہ پاک چائنا میڈیکل کانگریس 8 جنوری سے کراچی میں منعقد ہو گی

کانگریس میں بیرون ملک خصوصا چین اور ملک کے مختلف شہروں سے ایک ہزار کے قریب ڈاکٹرز کی شرکت متوقع ہے،ڈاکٹرمرزا اظہر علی

بدھ 30 دسمبر 2015 17:50

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 دسمبر۔2015ء) پاکستان اور چین کے درمیان میڈیکل کوریڈور کے قیام کے سلسلے میں پہلی بار تین روزہ پاک چائنا میڈیکل کانگریس 8 جنوری سے میریٹ ہوٹل کراچی میں منعقد ہو گی۔ کانگریس میں بیرون ملک خصوصا چین اور ملک کے مختلف شہروں سے ایک ہزار کے قریب ڈاکٹرز کی شرکت متوقع ہے۔پری کانگریس ورکشاپس اور سیمینارز کا سلسلہ 31 دسمبر سے شروع ہو گا۔

افتتاحی روز پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن اور چائنا میڈیکل ایسوسی ایشن کے درمیان باہمی تعاون کی مفاہمت کے معاہدے پر بھی دستخط کیے جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہارچیئرمین آرگنائزنگ کمیٹی پاک چائنا میڈکانگ پروفیسر ٹیپو سلطان، سیکریٹری آرگنائزنگ کمیٹی ڈاکٹر مرزا علی اظہر، سیکریٹری فنانس پی ایم اے سینٹر ڈاکٹر قیصر سجاد، صدر پی ایم اے کراچی ڈاکٹر شوکت ملک اور ایونٹ میڈیا کوآرڈینیٹر ڈاکٹر کلیم بٹ نے بدھ کو پی ایم اے ہاؤس میں پریس بریفنگ کے دوران بتایا۔

(جاری ہے)

پروفیسر ٹیپو سلطان نے بتایا کہ یہ ایونٹ پہلی بار پاکستان میں منعقد کیا جارہا ہے جس کا مقصد چین کے ساتھ میڈیکل کوریڈور کی راہ ہموار کرنا ہے۔ پاک چائنا میڈکانگ میں چین سے 44 ڈاکٹرز کا وفد شریک ہورہا ہے جس میں چائنا میڈیکل ایسوسی ایشن کے نائب صدر و سیکریٹری جنرل ڈاکٹر کی کن راؤ Keqin Rao، ڈپٹی سیکریٹری جنرل لنگو لو Lingo Lu، ڈپٹی ڈائریکٹر ڈپارٹمنٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنزکنگ لانگ مینگ Qing Long Meng اور پروجیکٹ مینجر ڈپارٹمنٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز مس ویلی زاؤ Weili Zhao شامل ہیں۔

چینی وفد میں 14 فیکلٹی اسپیکر اور دیگر نان فیکلٹی اسپیکرز ہیں۔ اس کے علاوہ سری لنکا، انگلینڈ اور دبئی سے بھی ڈاکٹرز آرہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ افتتاحی روز پی ایم اے اور سی ایم اے کے درمیان باہمی تعاون کا ایم او یو بھی ہو گاجس کے بعد یہ دونوں تنظیمیں سسٹر آرگنائزیشنز بن جائیں گی۔یہ ایونٹ اب ہر دو سال بعد باری باری دونوں ممالک میں منعقد ہو گا۔

ڈاکٹر مرزا علی اظہر نے بتایا کہ پری کانگریس ورکشاپس اور سیمینارز جمعرات 31 دسمبر سے پی ایم اے ہاؤس سمیت مختلف اسپتالوں میں شروع ہو جائیں گے۔ کانگریس کے لیے اب تک ایک سو کے قریب رجسٹریشن ہو چکی ہے جو ایک ہزار تک ہونے کا امکان ہے۔ ڈاکٹر قیصر سجاد نے بتایا کہ چین کے ساتھ میڈیکل کوریڈور بننے سے پاکستان کے عوام کو بھی بہت فائدہ ہو گا۔

جگر کی پیوندکاری سمیت متعدد بیماریوں کا کامیاب علاج چین میں ہوتا ہے۔ جگر کی پیوندکاری چین میں سے بھارت سے سستی ہو گی۔ اس کے علاوہ چین کے ساتھ طبی تعلیم و تحقیق میں تعاون کے بہت مواقع ہیں۔ پاکستانی طبی مصنوعات خصوصا سرجیکلزکے لیے بھی چین ایک بہت بڑی مارکیٹ ہے۔ڈاکٹر شوکت ملک اور ڈاکٹر کلیم بٹ نے کہا کہ پاکستان میں سرکاری و نجی اسپتالوں اور تھیٹرز میں تقریبا 90فیصدمشینیں اورآلات چین کے استعمال ہو رہے ہیں۔ چین کی روایتی دوائیں بھی یہاں مریضوں کے بہت کام آسکتی ہیں جن میں سے بہت سی دوائیں اب سائنسی طور پر بھی مفید ثابت ہو چکی ہیں۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں