ملک میں سالانہ ہنڈی اور حوالہ ادائیگیاں پندرہ بلین ڈالر سے تجاوز کر گئی ہیں‘ ظفر پراچہ

جمعرات 31 دسمبر 2015 16:38

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔31دسمبر۔2015ء) کرنسی تاجروں نے کہا ہے کہ پاکستان میں ہنڈی اور حوالہ بزنس پندرہ بلین ڈالر سے تجاوز کر چکا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق سٹیٹ بنک کا ایکسچینج کمپنیوں کے ساتھ ایک حالیہ اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں ہنڈی اور حوالہ کا معاملہ اٹھایا گیا۔ اجلاس میں سیکرٹری جنرل ایکسچینج کمپنی ایسوسی ایشن آف پاکستان ظفر پراچہ نے بتایا کہ ہمارے اندازے کے مطابق سال بھر میں پندرہ بلین ڈالر سے زائد رقم ہنڈی اور حوالہ کے ذریعے منتقل کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ حقیقی حجم دکھنا ہو سکتا ہے کیونکہ ابھی ہمارے پاس اس بارے میں باوثوق ڈیٹا دستیاب نہیں ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ حکومت بھی اس صورتحال سے بخوبی آگاہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات مشاہدے میں آئی ہے کہ حکومت اس معاملے میں ملوث عناصر کے ساتھ نمٹنے میں منتخبہ طریقے سے کام کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

مثلا اگر سونے کے معاملے میں دیکھا جائے تو ینگ لیٹر آف کریڈٹ اوپن نہیں کرتے اور ڈیلر عرب مارکیٹ سے ڈالر خرید کر ادائیگیوں کا انتظام کرتے ہیں۔

تاہم سرکاری ڈیٹا میں سونے کی درامد اب غیر اہم مقدار میں واضح کی جاتی ہے جبکہ کموڈیٹی ملک میں وافر مقدار میں دستیاب ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات بالکل واضح ہے کہ درامدی سونے کی ادائیگیاں غیر قانونی طریقے سے کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح کا معاملہ چین سے برامد کی جانیوالی اشیا کے بارے میں ہے جو کہ دستیاب چینی اشیاء کے حقیقی حجم سے کئی کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ چینی اسیاء کیلئے ادائیگیاں درآمدی سے پچاس فیصد زائد دکھائی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں