سندھ حکومت ممکنہ سیلاب کے پیش نظر تمام حفاظتی اقدامات پر خصوصی توجہ دے رہی ہے،وزیر اعلیٰ سندھ ، عوام کی جان و مال سمیت دریا کے بندھوں کی دیکھ بھال کے لئے کوششیں جاری ہیں،خیرپور میں تقریب سے خطاب

بدھ 10 ستمبر 2014 20:04

خیرپور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10ستمبر۔2014ء) وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ حکومت ممکنہ سیلاب کے پیش نظر تمام حفاظتی اقدامات پر خصوصی توجہ دے رہی ہے عوام کی جان و مال سمیت دریا کے بندھوں کی دیکھ بھال کے لئے کوششیں جاری ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے خیرپور کے تعلقہ کنگری کے علاقے الرا جاگیر کے مقام پر دریا کے بندھ کے دورے کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ 2010 کے سیلاب میں بھی صوبائی حکومت نے عوام کو ریلیف دینے کے لئے بھرپور اقدامات کئے گئے تھے جبکہ اب بھی ممکنہ سیلاب کی صورت میں عوام کی حفاظت کے لئے تیاریاں کی گئی ہیں وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ دریا کے بہاؤ کو سمندر تک راستہ دینے کے سلسلے میں 1370 میل کے فاصلے تک دریا سے متصل بندھ کے حفاظتی کام کو مزید تیز کیا گیا ہے تاکہ دریا کے بہاؤ میں کوئی رکاوٹ نہ آیے انہوں نے کہا کہ الرا جاگیر 2010 کے سیلاب میں بھی حساس بندھ رہا ہے جس کی مضبوطی کے لئے اس وقت کے آبپاشی محکمہ سکھر بیراج کے چیف کی بریفنگ کے اور علاقے کے افراد کے مطالبے کے بعد کروڑوں روپے کا ترقیاتی کام کرایا گیا تھا لیکن صحیح کام نہ ہونے کی وجہ سے اسٹون پچنگ کے پتھر دریا کے بہاؤ میں بہہ گئے تھے جبکہ اب دوبارہ ترقیاتی اسکیم کے تحت الرا جاگیر بندھ پرمضبوطی کا کام کیا جارہا ہے اور اسپر اسٹینڈ بھی بنائے گئے ہیں جو محکمہ آبپاشی او ر دیگر ٹیکنیکل ماہرین کے مطابق بہتر ہیں انہوں نے کہا کہ پارٹی کے کو چیئرمین آصف علی زردار ی کی خاص ہدایت پر صوبے کے مختلف محکموں کے وزیروں، مشیروں اور منتخب نمائندوں سمیت پارٹی رہنماؤں کو ممکنہ سیلاب کی صورتحال میں نگرانی کے لئے کہا گیا ہے جبکہ حفاظتی بندھوں پر پولیس ، رینجرز، سمیت دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی پیٹرولنگ کو بھی بڑھایا گیا ہے تاکہ محکمہ آبپاشی کے افسران اور ملازمین صحیح کام کرسکیں اس موقع پر سکھر بیراج لیفٹ بنک کے چیف انجینئر احمد جنید میمن نے وزیر اعلیٰ سندھ کو الرا جاگیر کے 4 میل حفاظتی بندھ کی صورتحال کے سلسلے میں بریفنگ دی انہوں نے بتایا کہ سال 2011 میں دریائے سندھ کے بہاؤ کے رخ اس طرف تھا جبکہ 2013 میں پانی کے رسنے(کھانے) کے سبب صورتحال خطرناک حد تک پہنچ گئی تھی جس کے نتیجے میں 1200 سے 2000 فٹوں تک پشتے کمزور ہوچکے تھے جبکہ سندھ حکومت اور خاص طور پر وزیر اعلیٰ سندھ سیدقائم علی شاہ کی کوششوں سے 110 فٹ کے مختلف اسٹون اپران قائم کئے گئے تھے جبکہ بعد میں 200 فٹ کے 12 اسسٹنٹ بھی قائم کئے گئے تاکہ دریا کے بہاؤکا رخ تبدیل ہونے کی صورت میں حفاظتی بندھ کو پشتے کمزور ہونے سے روکا جاسکے چیف انجینئر نے مزید کہا کہ سیلابی پیشن گوئی کی رپورٹ کے مطابق سکھر بیراج میں سے 6 سے 7-1/2 ساڑھے سات لاکھ کیوسک پانی گزرے گا جبکہ 6 لاکھ کیوسک پانی کے بہاؤسے خیرپور کے کچے کے علاقے متاثر ہونگے انہوں نے بتایا کہ خیرپور ضلع میں 64 میل تک دریا سندھ کا گزر ہے جبکہ ماڈل اسٹدی کے بعد بندھوں کی مضبوطی اور الرا جاگیر کے حساس جگہوں پر جے اینڈ ٹی شیپ والے اسٹنٹ جن کو سندھی میں جک کہتے ہیں وہ نصب کئے گئے ہیں اس سے قبل وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے الرا جاگیر بندھ کا دورہ کیا اور صورتحال کا جائزہ لیا بعد ازاں ماہی گیری اور جانوروں کے ویکسین کے سلسلے میں لگائے گئے کیمپ کا دورہ کیا اس موقع پر ڈپٹی کمشنر خیرپور منور علی مٹھانی نے وزیر اعلیٰ سندھ کو تفصیلی بریفنگ دی۔

متعلقہ عنوان :

خیرپور میں شائع ہونے والی مزید خبریں