وزیر اعلی سندھ کے آبائی ضلع میں اغواء برائے تاوان کی وارداتوں پر قابو نہیں پایا جاسکا

بدھ 3 دسمبر 2014 20:03

خیرپور(اُردو پوائنٹ تاز ترین اخبار۔ 03 دسمبر 2014ء) وزیر اعلی سندھ سید قائم علی شاہ کے آبائی ضلع میں اغواء برائے تاوان کی وارداتوں پر قابو نہیں پایا جاسکا۔سینئر صحافی کا بھائی 17روز گزرجانے کے باوجود ڈاکووں کے چنگل سے بازیاب نہیں ہوسکا۔خیرپور پولیس مغوی کو بازیاب کرانے میں مکمل ناکام،تاجروں،شہریوں اور صحافیوں کے مسلسل احتجاج پر بھی حکومت سندھ حرکت میں نہیں آئی۔

صحافیوں نے مغوی کی بازیابی کیلئے چیف جسٹس آف پاکستان سے از خود نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا۔مغوی کی بازیابی تک حکومتی و سرکاری خبروں کے بائیکاٹ کا اعلان ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق وزیر اعلی سندھ سید قائم علی شاہ جیلانی کے آبائی ضلع خیرپور سے 17روز قبل اغواء ہوجانے والے سینئر صحافی غلام قادر سومرو کے بڑے بھائی ٹیچر غلام سرور سومرو کو تاحال خیرپور پولیس ڈاکوو ں کی قید سے آزاد نہیں کراسکی مغوی کی بازیابی کیلئے 16روز سے جاری صحافیوں ،شہریوں اور تاجروں کے احتجاج کے باوجود بھی مغوی کی بازیابی عمل میں نہیں آسکی اور نہ ہی حکومت سندھ نے تاحال کوئی نوٹس لیا اس سلسلے میں پولیس کا کہنا ہے کہ مغوی کو جلد بازیاب کرالیا جائے گا مگر ایسے دعووں کے بعد بھی پولیس کی کوئی خاص کارکردگی دیکھنے میں نہیں آئی دوسری جانب خیرپور کے صحافیوں نے سرپرست اعلی پریس کلب اکبر عباس زیدی اور صدر سردار دین محمد کلہوڑو کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ کیا احتجاجی مظاہرے میں سینئر صحافیوں شجاعت احمد صدیقی،محمد اطہر صدیقی،غلام قادر سومرو،صوفی محمد اسحاق،جان محمد مغل،رحمان ملک،فواد زیدی،مقبول احمد شیخ،محمد حسن پھلپوٹو،شاہنواز کلہوڑو،فہیم زیدی،دانش عباس،مٹھل کھوڑو،اشرف مغل،رفیق سیال اور دیگر صحافیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی اس موقع پر صحافیوں نے اعلان کیا ہے کہ جب تک سینئر صحافی غلام قادر سومرو کے بڑے بھائی مغوی غلام سرور سومرو کی بازیابی عمل میں نہیں آتی اس وقت تک حکومتی اور سرکاری خبروں کا بائیکاٹ رہیگا اگر اس کے باوجود بھی خیرپور پولیس نے مغوی کو بازیاب نہ کرایا تو سندھ بھر میں خیرپور پولیس کے خلاف سخت احتجاجی تحریک شروع کی جائے گی ۔

متعلقہ عنوان :

خیرپور میں شائع ہونے والی مزید خبریں