نابینا افراد کا پنجاب اسمبلی کے سامنے احتجاجی مظاہرہ‘حکومت سے مذاکرات ناکام

پیر 2 مارچ 2015 17:35

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔02مارچ۔2015ء ) پنجاب کے مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے درجنوں نابینا افراد نے پنجاب اسمبلی کے سامنے پیر کو اپنے مطالبات کے حق میں احتجاجی مظاہرہ کیا ، قائمقام سپیکر اور پنجاب حکومت کے ترجمان زعیم حسین قادری کی31مارچ تک مطالبات کی منظوری کی یقین دہانی بھی ماننے سے انکار کر دیا‘زعیم قادری اور حکمرانو ں کو ہاتھ اٹھا اٹھا کر نابینا افراد بدعائیں دیتے رہے ‘(ن)لیگ کی رکن اسمبلی کنول نعمان سمیت حکومتی اور اپوزیشن اراکین کا بھی نابینا افراد سے اظہار یکجہتی اور احتجاج ختم کرنے کی درخواست کرتے رہے جبکہ نابینا افراد نے مطالبات کی منظور ی تک احتجاج ختم کرنے سے انکار کر تے ہوئے کہا ہے کہ حکمران اپنی عیاشیوں پر اربوں روپے خرچ کر رہے ہیں ،نابینا افراد کو ان کا حق دینے کیلئے تیار نہیں ‘اللہ حکمرانوں اور ان کے بچوں کو بھی ہم جیسا اندھا کرے تو پھر ہی ان کو ہمارے مسائل کا اندازہ ہو گا۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق نابینا افراد نے پنجاب اسمبلی کے سامنے مطالبات کے حق میں احتجاجی مظاہرہ کیا اور اسمبلی میں داخل ہونے کی کوشش کی لیکن سکیورٹی اہلکاروں نے اندر داخل ہونے سے روک دیا اور جب احتجاج کے متعلق قائمقام سپیکر شیر علی گورچانی کو اطلاع ملی تو پنجاب حکومت کے ترجمان زعیم قادری کے ذریعے 70سے زائد نابینا افراد کو پنجاب اسمبلی بلایا اور ان کو یقین دہانی کروائی کہ 31مارچ تک نہ صرف مخصوص افراد کے کوٹے کو 2سے بڑھا کر 3فیصد کر دیا جائے بلکہ اس میں ایک فیصد کوٹہ صرف نابینا افراد کیلئے ہو گا اور اس کیلئے پنجاب اسمبلی میں متفقہ قرار داد بھی منظور کی جائے گی اور وزیراعلیٰ پنجاب سے کہا جائے گا کہ وہ مطالبات کی منظوری کیلئے حکم نامہ جاری کریں لیکن نابینا افراد نے اس یقین دہانی کو ماننے سے انکار کر دیا اور مذاکرات کی ناکامی کے بعد پنجاب اسمبلی کی سیڑھیوں پر نابینا افراد نے مطالبات کے حق میں اور حکمرانوں کے خلاف نعرے لگائے اور کہاکہ زعیم حسین قادری سمیت (ن)لیگ کے دیگر لوگ پہلے بھی مطالبات کی منظوری کیلئے یقین دہانی کرواتے رہے ہیں لیکن آج تک ان پر عمل نہیں ہو سکا اس لئے جب تک مطالبات منظور نہیں ہوں گے اس وقت تک احتجاج جاری رہے گا۔

زعیم حسین قادری نے میڈیا سے گفتگو میں کہاکہ پنجاب حکومت نے نابینا افراد کے 3میں سے 2مطالبات کو منظور کرلیا ہے جن میں ایڈہاک کی بنیاد پر نابینا افراد کو روز گار دینے کیلئے قانون سازی کیلئے ایجنڈا پر آنا اور تمام ڈی سی اوز کو متعلقہ تمام اضلاع میں نابینا افراد کی سیٹوں پر فی الفور بھرتی کو یقینی بنایا جائے گا ۔انہوں نے کہاکہ ایڈہاک کی بنیاد پر صرف 24یا 30افراد کو مستقل کرنا غیر آئینی ہے تاہم آئین میں ترمیم کے بعد یہ مسئلہ بھی حل کر دیا جائے گا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں