سیالکوٹ میں شباب ملی کے منشیات فروشوں کیخلاف احتجاج پر اے ایس پی صدر نے منشیات فروشوں سے ملکر شباب ملی کے کارکنوں پر تشدد کیا ، منشیات فروشوں کیخلاف ایف آئی آر درج کروانے کے بہانے تھانے بلاکر ہراساں کرنے کی کوشش کی گئی،

صدر شباب ملی پنجاب ساجد علی چدھڑکا بیان

پیر 2 مارچ 2015 19:24

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔2مارچ۔2015ء) صدر شباب ملی پنجاب ساجد علی چدھڑ نے کہا ہے کہ سیالکوٹ میں شباب ملی کی جانب سے منشیات فروشوں کے خلاف احتجاج کرنے پر اے ایس پی صدر (علی شاہ)نے منشیات فروشوں سے ملکر شباب ملی کے کارکنوں پر تشدد کیا اور اُن کو منشیات فروشوں کیخلاف ایف آئی آر درج کروانے کے بہانے تھانے بلاکر ہراساں کرنے کی کوشش کی گئیں ۔

پیر کو اپنے بیان میں ساجد علی چدھڑ نے کہا کہ یہ پہلا واقعہ نہیں اور نہ ہم اس طرح کے ہتھکنڈوں سے گھبرانے والے ہیں منشیات فروشوں کے خلاف پولیس کارروائی کرنے کے بجائے شباب ملی کے کارکنوں کے خلاف جھوٹے مقدمات درج کرکے اُن کو اس معاملے میں باز رہنے کی ہدایت کررہی ہے اور پرامن احتجاج کرنے والے کارکنوں پر اے ایس پی نے تشدد کرکے قانون کو ہاتھ میں لیا ہے ۔

(جاری ہے)

ساجد علی چدھڑ نے کہا کہ سیالکوٹ میں حکومتی رٹ دور دور تک دکھائی نہیں دے رہی اگر حکومت پنجاب نے ہوش کے ناخن لے اور اے ایس پی صدر (علی شاہ )کو فوری طور پر معطل کرکے اس معاملے کی تحقیقات نہ کروائی تو ہم مجبور ہونگے کہ پورے پنجاب میں پہیہ جام ہڑتال کریں ۔ اس موقع پر ڈپٹی سیکرٹری شباب ملی پنجاب بشارت صدیقی کا کہنا تھا کہ اگر دوبارہ شباب ملی کے کسی کارکن پر پولیس نے تشدد کیا تو ہم بھی چپ نہیں بیٹھے گے اور میدان میں آکے خود منشیات فروشوں اور اے ایس پی علی شاہ جیسے کرپٹ افسران کا احتساب کریں۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں