پنجاب اسمبلی ‘کم عمر بچیوں کی شادی کرنیوالے والدین کو 2سال تک سزا اور جرمانہ کے متعلق ترمیمی بل پیش

منگل 3 مارچ 2015 15:19

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03مارچ۔2015ء) پنجاب اسمبلی میں کم عمر بچیوں کی شادی کرنے والے والدین کو 2سال تک سزا اور 1لاکھ روپے تک جرمانہ کرنے کے متعلق ترمیمی بل 2015ء پیش‘بھارت سے زرعی اجناس کی درآمد پر ٹیکس عائد کرنے کی وفاقی حکومت سے مطالبے اور اراکین اسمبلی و بیوروکریٹس کو اپنے بچے سرکاری تعلیمی اداروں میں داخل کروانے کی ترغیب دینے کے متعلق قرا ر داد سمیت 3قراردادیں منظور کر لی گئیں ‘(ق)لیگ کی خاتون رکن اسمبلی خدیجہ عمر کا ایوان میں بولنے کی اجازت نہ ملنے پر قائمقام سپیکر کے رویے کے خلاف احتجاجا ایوان سے واک آؤٹ جبکہ وقفہ سوالات میں سوالوں کے غلط اور بعض کے جوابات نہ آنے پر قائمقام سپیکر نے خاتون پارلیمانی سیکرٹری مہوش سلطانہ کی سرزنش کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب اسمبلی کا ایوان کوئی مذاق نہیں وزراء اور پارلیمانی سیکرٹریز اراکین اسمبلی کے بروقت اور درست جوابات کو یقینی بنائیں ۔

(جاری ہے)

منگل کے روز پنجاب اسمبلی کا اجلاس مقررہ وقت کے بجائے ایک گھنٹہ 12منٹ کی تاخیر سے 11بج کر 12منٹ پر قائمقام سپیکر سردار شیر علی گورچانی کی صدارت میں منعقد ہوا اور اجلاس میں کم عمر بچیوں کی شادی کرنے والے والدین کے خلاف قانون کو مزید سخت کرنے کے حوالے سے چائلڈ میرج ریسٹرین ترمیمی بل 2015پیش کیا گیا جسے متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کرتے ہوئے اسے 2ماہ میں رپورٹ ایوان میں پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے نئے قانون کے تحت کم عمر بچی کی شادی کرنے والے والدین یا سرپرست کوکم از کم جرمانہ 1ہزار روپے سے بڑھا کر 30ہزار ، کم سے کم سزا کو ایک ماہ سے بڑھا کر 6ماہ کر دیا گیا ہے جبکہ زیادہ سے سزا 2سال کی ہو گی اور مذکورہ والدین یا سرپرست کو ایک لاکھ روپے جرمانہ بھی کیا جا سکے گا ۔

اجلاس کے دوران (ن)لیگ کے رکن اسمبلی شیخ اعجاز احمد کی سرکاری تعلیمی اداروں کے معیار تعلیم میں اضافے نیز متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے طلبہ و طالبات کے احساس محرومی کے خاتمے کیلئے اراکین اسمبلی اور بیوروکریٹس کو اپنے بچوں کو سرکاری تعلیمی اداروں میں داخلے کی ترغیب ‘(ن)لیگ کے احمد شاہ کھگہ کی روڈ ایکسڈنٹ میں ہلاک ہونے والے ذمہ داران کو سخت سے سخت دینے کے ساتھ ساتھ ان پر بھاری جرمانے اور جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر وسیم اختر کی بھارت سے ڈیوٹی فری زرعی اجناس کی درآمد پر ٹیکس عائد کرنے کے متعلق قرار دادیں منظور کر لی گئیں جبکہ آزاد رکن اسمبلی علی سلمان اور (ق)لیگ کے عامر سلطان چیمہ کی ایوان میں عدم موجودگی کی وجہ سے ان کی قرار دادیں پیش نہ ہو سکیں ۔

وقفہ سوالات کے بعد (ق)لیگ کی خاتون رکن اسمبلی خدیجہ عمر نے جب نابینا افراد کے معاملے پر بات کرنے کی کوشش کی تو قائمقام سپیکر نے ان کو بات کرنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا جس پر خدیجہ عمر نے بھی سخت ناراضگی کا اظہار کیا اور قائمقام سپیکر کے رویے کے خلاف احتجاجا ایوان سے واک آؤٹ کر دیا تاہم بعدازاں قائمقام سپیکر کی ہدایت پر (ن)لیگ کی خاتون رکن اسمبلی ڈاکٹر فرزانہ نذیر (ق)لیگ کی خدیجہ عمر کو منا کر ایوان میں واپس لے آئیں اور سپیکر نے کارروائی کا ایجنڈا پورا ہونے پر آج بدھ صبح 10بجے کیلئے ملتوی کر دیا ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں