لاہور ہائیکورٹ، سزائے موت کا ایک قیدی رہا، دوسرے کی سزا عمر قید میں تبدیل

بدھ 11 مارچ 2015 16:06

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11مارچ۔2015ء ) لاہور ہائیکورٹ نے چھے افراد کے قتل میں سزائے موت پانے والے قیدی کی سزا عمر قید میں تبدیل کر دی، جبکہ سزائے موت کے قیدی افتخار کی سزا ختم کر کے بری کر دیا گیا۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی اور جسٹس سید شہباز رضوی نے مجرم احسان اللہ کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ اس پر الزامات بے بنیاد ہیں، ناکافی شواہد کی بنا پر فیصلہ سنایا گیا، عدالت سے سزا ختم کرکے بری کرنیکی استدعا کی گئی، عدالت نے دلائل سننے کے بعد مجرم کی سزا کو عمر قید میں تبدیل کر دی، احسان اللہ کو انسداد دہشت گردی کی عدالت گوجرانوالہ نے دو ہزار بار میں چھے مرتبہ سزائے موت سنائی تھی،،احسان اللہ نے گجرات میں چھے افراد کو قتل کیا تھا۔

(جاری ہے)

۔دوسری جانب ملزم افتخار کی درخواست پر دو رکنی بینچ نے سماعت کی، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ملزم قتل میں ملوث نہیں ، مقدمے میں شریک ملزمان کو پہلے ہی رہا کیا جا چکا ہے، لہذا عدالت سزا ختم کرکے بری کرے، عدالت نے دلائل سننے کے بعد ملزم کی سزا ختم کرتے ہوئے اسے بری کرنیکا حکم دے دیا، افتخار پر مولوی ثنا اللہ کو دو ہزار تین میں قتل رنے کا الزام تھا، ایڈیشنل اینڈ سیشن جج قصور نے دو ہزار دس میں افتخار کو موت کی سزا سنائی تھی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں