اردو کے عظیم انقلابی شاعر حبیب جالب کو مداحوں سے بچھڑے 22برس ہوگئے

جمعرات 12 مارچ 2015 13:20

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12مارچ۔2015ء) اردو کے عظیم انقلابی شاعر حبیب جالب کو مداحوں سے بچھڑے 22 برس ہوگئے۔ 28فروری 1928ء کو بھارتی ریاست پنجاب کے ضلع ہوشیار پور میں پیدا ہونے والے حبیب جالب نے دہلی کے اینگلو عریبک ہائی سکول میٹرک کیا۔ جالب نے لڑکپن سے ہی مشقِ سخن شروع کردی تھی۔ جالب ابتدا میں جگر مراد آبادی سے متاثر تھے اور روایتی غزلیں کہا کرتے تھے۔

تقسیم ہند کے بعد وہ کراچی آگئے اور کچھ عرصہ معروف کسان رہنما حیدر بخش جتوئی کی سندھ ہاری تحریک میں کام کیا۔ یہی وہ دور تھا جب انہوں نے معاشرتی نا انصافیوں کو انتہائی قریب سے دیکھا اور پھر یہی محسوسات ان کی نظموں کا موضوع بن گئے۔حبیب جالب ایک عام آدمی کے انداز میں سوچتے تھے اسی لئے وہ آخر دم تک پاکستان کے محنت کش طبقے کی زندگی میں تبدیلی کے آرزو مند رہے، وہ معاشرے کے ہر اس پہلو کے خلاف کمر بستہ ہوئے جس میں آمریت کا رنگ جھلکتا تھا، یہی وجہ تھی کہ انہوں نے ایوب خان، یحیی خان اور ضیاالحق کے دور آمریت میں قید وبند کی صعوبتیں کاٹیں۔

(جاری ہے)

حبیب جالب نے معاشرے میں ہونے والے ظلم، زیادتی، بے انصافی اور عدم مساوات کے حوالے سے جو بھی لکھا وہ زبان زدِ عام ہوا۔حبیب جالب اپنے وقت کے حکمرانوں کی صعوبتیں اور عام آدمی سے ملنے والی محبتوں کے ساتھ 12مارچ 1993ء کو اس جہان فانی سے رخصت ہو گئے تھے ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں