حکمرانوں کی کوئی ساکھ نہیں،مظلوم انصاف کیلئے سڑکوں پر آنے پر مجبور ہیں،عوامی ضرورتوں اور حکومتی ترجیحات میں 180ڈگری کا فرق ہے‘عوامی تحریک،48 گھنٹے بعد بھی دہشتگردوں اور جلائے جانے والے مشتبہ افراد کا پتہ نہ چل سکا، مشاورتی اجلاس،اجلاس میں چرچز دہشتگردوں کی مذمت، بلدیاتی الیکشن کے انعقاد میں تاخیری ہتھکنڈوں پر تشویش

پیر 16 مارچ 2015 19:08

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔16 مارچ۔2015ء) پاکستان عوامی تحریک کا مشاورتی اجلاس مرکزی سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں 48 گھنٹے گزر جانے کے بعد بھی چرچز پر حملے کرنے والے خودکش بمباروں اور جلائے جانے والے 2 مبینہ مشتبہ افراد کے بارے میں حکومت کی طرف سے کسی قسم کی معلومات فراہم نہ کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ حکمرانوں کی کوئی ساکھ نہیں ،مظلوم انصاف کیلئے مجبورہو کر سڑکوں پر آتے ہیں،لاہور کی سڑکوں پر جو کچھ ہو رہا ہے یہ حکمرانوں کی کارکردگی کا عکس ہے ۔ عوامی ضرورتوں اور حکومتی ترجیحات میں 180ڈگری کا فرق ہے۔عوام روٹی اور سکیورٹی کیلئے فکر مند ہیں جبکہ حکمران میٹرو بسوں اور موٹروے کو ہر مسئلہ کا حل سمجھتے ہیں۔

(جاری ہے)

مشاورتی اجلاس میں صوبائی صدر بشارت جسپال،جی ایم ملک، شیخ زاہد فیاض، جواد حامد، سہیل رضا، راضیہ نوید، شعیب طاہر، احمد نواز انجم، ساجد بھٹی نے شرکت کی۔ مشاورتی اجلاس میں چرچز دھماکوں کو حکومت کی نااہلی قرار دیا گیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کی گئی۔ خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ پنجاب کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ ،آئی جی پنجاب، چیف سیکرٹری اور ساری پنجاب حکومت عوام کو دہشتگردوں کے ناپاک منصوبوں سے بچانے کی بجائے ایک ہفتے سے سوا ارب روپے مالیت کے جدید ہیلی کاپٹر خریدنے کیلئے طویل اجلاس منعقد کرنے میں مصروف ہیں اور دہشتگرد خون کی ہولی کھیلنے کے منصوبے بنا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قوم کو علم ہے کہ یہ ہیلی کاپٹر کن مقاصد کیلئے خریدا جا رہا ہے ،وزیراعلیٰ پنجاب کے 50ارب مالیت کے محبوب پراجیکٹ میٹرو بس لاہور کے مختلف اسٹیشنوں کی توڑ پھوڑ ٹریلر ہے کسی روز پوری فلم بھی چل سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحفظ اور بنیادی سہولتوں سے محروم عوام جب کمیشن کیلئے بنائے جانے والے عالیشان لگژری منصوبے دیکھتے ہیں تو ان کا خون کھولنے لگتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہی قیمتی پیسہ عوام کے جان و مال کے تحفظ پر خرچ کیا گیا ہوتا تو آج ہر گلی سے جنازے نہ اٹھ رہے ہوتے اور ہسپتال بم دھماکوں کے زخمیوں سے نہ بھرے ہوتے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب دہشتگردی صرف بیان بازی سے ختم کرنا چاہتے ہیں اور جب سے قومی ایکشن پلان کا اعلان ہوا ہے لاہور میں دو حملوں میں درجنوں شہری جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے اور سینکڑوں زخمی ہوئے مگر وزیراعلیٰ کی بیان بازی میں کوئی فرق نہیں آیا۔ اجلاس میں بلدیاتی انتخابات میں تاخیری ہتھکنڈوں پر تشویش کااظہار کیا گیا اور کہا گیا کہ الیکشن کمیشن حکومت کو تاخیر کے ”گر“ سکھاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ بلدیاتی الیکشن میں مزید تاخیر برداشت نہیں کی جائیگی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں