سانحہ یوحنا آباد میں جلائے گئے دوسرے نوجوان کے ڈی این اے نمونے والدین سے میچ کرگئے، جس طرح ہمارے بیٹے کے ساتھ ہوا ملزمان کے ساتھی بھی ایسا ہی کیا جائے ‘ مقتول کے والدین کی گفتگو

بدھ 18 مارچ 2015 19:46

سانحہ یوحنا آباد میں جلائے گئے دوسرے نوجوان کے ڈی این اے نمونے والدین سے میچ کرگئے، جس طرح ہمارے بیٹے کے ساتھ ہوا ملزمان کے ساتھی بھی ایسا ہی کیا جائے ‘ مقتول کے والدین کی گفتگو

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔18 مارچ۔2015ء) سانحہ یوحنا آباد کے بعد مشتعل مظاہرین کی جانب سے بدترین تشدد کے بعد جلائے گئے دوسرے نوجوان کی ڈی این اے رپورٹ آگئی ، سرگودھا کے رہائشی بابر نعمان کا ڈی این اے والدین سے میچ کر گیا۔سانحہ یوحنا آباد میں جلائے گئے دوسرے نوجوان بابر نعمان کے والدین ڈی این اے ٹیسٹ دینے فرانزک لیب دینے پہنچے تو وہ غم سے نڈھال تھے۔

بابر نعمان اور اس کے والدین کے نمونے میچ کر گئے ہیں جبکہ فرانزک لیبارٹری ڈی این اے کی فائنل رپورٹ چند روز میں جاری کرے گی۔بابر نعمان سرگودھا کے علاقے گوٹھ پہلوان کا رہائشی تھا اور وہ سانحہ یوحنا آباد کے روز بیگ لینے کے لیے مارکیٹ آیا تھا۔ مقتول کے والد اختر حیات اور والدہ خدیجہ کا کہنا تھا کہ انہیں نہیں معلوم تھا کہ ان کے لخت جگر کو بے دردی سے زندہ جلا دیا گیا۔

(جاری ہے)

انہیں جب افسوسناک خبر ملی تو ان پر قیامت ٹوٹ پڑی۔ہماری حکومت سے اپیل ہے کہ جس طرح ہمارے بیٹے کے ساتھ ہوا اسی طرح ملزمان کے ساتھ کیا جائے ۔واضح رہے کہ مقتول بابر نعمان کے اہل خانہ نے تھانہ نشتر کالونی میں مقدمہ بھی درج کروا دیا ہے۔پولیس اس سے قبل جلائے گئے پہلے شخص قصور کے رہائشی محمد نعیم کی شناخت بھی اس کے والدین کے ڈی این اے سے کر چکی ہے۔ دونوں نوجوانوں کو سانحہ یوحنا آباد کے روز بدترین تشدد کے بعد جلا دیا گیا تھا ۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں