ینگ ڈاکٹرز کا اپنے مطالبات تسلیم نہ کرنے پر 31مارچ کو لاہور بھر کی سڑکوں کو بلاک کرنے کا اعلان

ہفتہ 21 مارچ 2015 16:02

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21مارچ۔2015ء) ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے اپنے مطالبات تسلیم نہ کرنے پر 31مارچ کو لاہور بھر کی سڑکوں کو بلاک کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو وزیر اعلیٰ ہاؤس کے سامنے دھرنا دیں گے ۔ اس بات کا اعلان گزشتہ روز ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے عہدیداراں ڈاکٹر عامر بندیشہ ، ڈاکٹر تجمل ، ڈاکٹر نوید سمیت دیگر نے جناح ہسپتال میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔

عہدیداروں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے ہمارا سروس سٹرکچر کا دیرینہ مطالبہ 28ماہ گزرنے کے باوجود پورا نہیں کیا جس کے خلاف 31مارچ کو لاہور بھر کی تمام سڑکیں بلا ک کر کے احتجاج کیا جائیگا ۔ کینال روڈ ، مال روڈ ، غوث الااعظم روڈ ، فیروز پور روڈ اور جی ٹی روڈ بند کر دیا جائیگا ۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ فیصل آباد ، سرگودھا اور راولپنڈی میں بھی احتجاج کیا جائیگا ۔

ہر ہسپتال سے 200ڈاکٹر احتجاج میں شریک ہوں گے جبکہ باقی ڈاکٹر اپنے ہسپتالوں میں اپنے فرائض سرانجام دیں گے ۔ پھر بھی ہمارے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو ہم وزیر اعلیٰ ہاؤس کے سامنے دھرنا دیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر 31مارچ کو ہم پر پولیس کی جانب سے تشدد یا کسی قسم کی زیادتی کی گئی تو ہم ہسپتالوں میں کام چھوڑ کر پنجاب اسمبلی ، وزیر اعلیٰ ہاؤس اور جی او آر ون کے سامنے دھرنا بھی دے سکتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ لیبر وارڈ میں ادویات مفت نہیں دی جاتیں ، مریضوں کو صرف 20فیصد ادویات فراہم کی جا رہی ہیں جبکہ 80 فیصد مریض ادویات باہر سے خریدتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب نے ہمارے سروس سٹرکچر کا دیرینہ مطالبہ 4ماہ میں حل کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی لیکن 28ماہ گزرنے کے باوجود اب تک اس پر مکمل عمل نہیں ہو سکا ، اب تک سروس سٹرکچر پر صرف 40فیصد عمل ہوا ۔ 6ہزار ڈاکٹر ترقی کے منتظر ہیں ، حکومت کو چاہیے تھا کہ 42فیصد ڈاکٹروں کو گریڈ 17میں بھرتی کیا تاہم شاہدرہ ہسپتال میں 70ڈاکٹرز کو گریڈ 17اور 10ڈاکٹر کو گریڈ 18میں بھرتی کیا گیا ۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں