60 فیصد بچوں کا ٹیوشن سنٹرز اور اکیڈمیوں میں تعلیم حاصل کرنے کا انکشاف

سرکاری تعلیمی اداروں کے اساتذہ بچوں پر توجہ نہیں دیتے مجبوراً تعلیم دلوانا پڑتی ہے،والدین

منگل 24 مارچ 2015 17:46

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24مارچ۔2015ء) صوبہ بھر کے تمام اضلاع میں سینکڑوں کی تعداد میں پرائیویٹ ٹیوشن اکیڈمیاں کھلی ہیں جو بچوں سے فی مضمون پڑھانے کے حساب سے فیسیں وصول کررہی ہیں تاہم تعلیمی اداروں کی کارکردگی کے حوالے سے رپورٹ شائع کرنے والے ادارے نے اپنی تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ پنجاب بھر میں 60 فیصد بچے ٹیوشن سنٹرز اور اکیڈمیوں میں تعلیم حاصل کرنے کو ترجیح دیتے ہیں جبکہ والدین کے مطابق سرکاری تعلیمی اداروں کے اساتذہ بچوں پر توجہ نہیں دیتے اس لئے مجبورا تعلیم دلوانا پڑتی ہے۔

(جاری ہے)

تاہم رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ اکیڈمیز میں بچوں سے ہزاروں روپے ماہانہ فیس وصول کی جاتی ہے۔ حکومت کی جانب سے چیک اینڈ بیلنس نہ ہونے کی وجہ سے سرکاری تعلیمی اداروں کے اساتذہ بچوں پر توجہ نہیں دیتے جس کی وجہ سے والدین کو بچے پڑھانے کیلئے مجبوراً ٹیوشن سنٹرز میں بچوں کو تعلیم دلوانا پڑتی ہے جس سے نہ صرف والدین پر اضافی بوجھ پڑتا ہے ۔ضرورت اس امر کی ہے کہ بچوں کی تعلیم پر توجہ دینے کیلئے خصوصی مانیٹرنگ ٹیمیں تشکیل دی جائیں۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں