وقار یونس کی ٹور رپورٹ میں پیش کردہ تجاویز پر ٹیم میں بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کا امکان

بدھ 25 مارچ 2015 12:07

وقار یونس کی ٹور رپورٹ میں پیش کردہ تجاویز پر ٹیم میں بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کا امکان

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25مارچ۔2015ء) پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ وقار یونس کی ٹور رپورٹ میں پیش کردہ تجاویز پر ٹیم میں بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کا امکان ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کو نئے چیف سلیکٹر اور نئے ون ڈے کپتان کی تلاش ہے۔ وقار یونس ورلڈکپ کے معاملے میں بدقسمت دکھائی دیتے ہیں، انہوں نے کھلاڑی کی حیثیت سے دو کپتان کی حیثیت سے ایک ورلڈ کپ کھیلا لیکن نمایاں کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے۔

1992کے ورلڈ کپ سے قبل وہ اچانک ان فٹ ہوگئے اور ٹیم فاتح بن کر آئی۔2011اور2015میں وقار یونس نے کوچ کی حیثیت سے ٹیم کی باگ دو ڑ سنبھالی۔2011میں پاکستانی ٹیم سیمی فائنل اور اس بار کوارٹر فائنل سے آگے نہ بڑھ سکی۔ ورلڈ کپ میں شکست کے بعد وقار یونس سڈنی میں اپنے اہل خانہ کے ساتھ ہیں اور ٹور رپورٹ مرتب کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

سڈنی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے براہ راست کھلاڑیوں پر تنقید کرنے سے گریز کیا اور کہا کہ پاکستانی بیٹنگ لائن کی کارکردگی شکست کا سبب بنی لیکن پاکستانی بیٹسمینوں کو آسٹریلیا کی وکٹوں کے لئے تیاری کا موقع نہیں مل سکا۔

پاکستان میں بہت جلد انٹرنیشنل کرکٹ بحال نہ ہوئی تو خدشہ ہے کہ کئی باصلاحیت کھلاڑی منظر پر آنے سے پہلے غائب ہوجائیں گے۔ وقار یونس جو سڈنی میں بستے ہیں اور آسٹریلوی پاسپورٹ کے ساتھ سفر کرتے ہیں۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے ان کی خدمات 16لاکھ روپے ماہانہ کے عوض حاصل کر رکھی ہیں۔ وہ کوچنگ کے لئے خاص طور پر پاکستان آتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں