ژالہ باری سے متاثرہ علاقوں کے کاشتکارو ں کے نقصانات کا جائزہ لے کر ان کا آبیانہ معاف کیا جائے، حکومت کی طرف سے آئندہ فصلوں کی کاشت کیلئے کسانوں کو کھاد اور بیج پر سبسڈی دی جائے ، قدرتی آفات سے ہونے والی تباہی کو روکا نہیں جاسکتا ، اس تباہی کا شکار ہونے والوں کے ساتھ ہمدردی اور خیر خواہی کا تقاضا ہے کہ ان کی بھرپورمالی مددکی جائے

امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کاژالہ باری سے نقصانات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار

بدھ 25 مارچ 2015 15:57

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25مارچ۔2015ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے گزشتہ رات پنجاب کے جنوبی اضلاع اور خیبر پختونخواہ میں شدیدطوفان،بادو باراں اور ژالہ باری سے ہونے والے نقصانات خاص طور پر گندم کی تیار فصل کی تباہی پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے دونوں صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ ان علاقوں کے کاشتکارو ں کے نقصانات کا جائزہ لے کر ان کا آبیانہ معاف کیا جائے اور حکومت کی طرف سے آئندہ فصلوں کی کاشت کیلئے کسانوں کو کھاد اور بیج پر سبسڈی دی جائے ۔

سراج الحق نے کسانوں اور کاشتکاروں سے گہری ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قدرتی آفات سے ہونے والی تباہی کو روکا نہیں جاسکتا مگر اس تباہی کا شکار ہونے والوں کے ساتھ ہمدردی اور خیر خواہی کا تقاضا ہے کہ ان کی بھرپورمالی مددکی جائے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ طوفان باد وباراں سے پنجاب کے جنوبی اضلاع میں لاکھوں ایکٹر پر کھڑی گندم چنے اور مسور کی فصلوں کو سخت نقصان پہنچا ہے جس سے کسانوں کی کمر ٹوٹ گئی ہے ،ان کی سال بھر کی محنت و مشقت پر پانی پھر گیا ہے ،انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر طوفان سے ہونے والے نقصانات کا تخمینہ لگا کر ان علاقوں کے کسانوں کی دلجوئی اور اشک شوئی اور انہیں مالی امداد دی جائے ۔

انہوں نے کہا کہ چاول کی فصل کی کاشت کیلئے حکومت فی ایکٹر پانچ ہزار روپے سبسڈی دے تاکہ چاول کی فصل کی کاشت متاثر نہ ہواور کسان بر وقت فصل کاشت کرسکیں ۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال آنے والے سیلاب سے چاول کی فصل بھی شدید متاثر ہوئی تھی جس کے بعد حکومت نے اعلان کیا تھا کہ سیلاب زدہ علاقوں کے کسانوں کو فصل کا معاوضہ دیا جائے گا مگر سروے کروانے کے بعد حکومت نے چپ سادھ لی ،انہوں نے کہا کہ کسان آج تک حکومت کی راہ دیکھ رہے ہیں ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں