پاکستان کسان اتحاد کو مطالبات کے حق میں ناصر باغ میں کنونشن سے روک دیاگیا ،پولیس تشدد کے بعد متعدد گرفتار،وزیر اعلیٰ کی مداخلت پر رہائی ،پولیس نے احتجاج کیلئے پریس کلب کے باہر پہنچنے والے رہنماؤں اور کسانوں کوتشدد کے بعد گرفتار کر لیا ،ٹریفک کا نظام درہم برہم، چیئرمین اور ساتھیوں کی گرفتاری کیخلاف کسانوں نے تھانہ ریس کورس کے باہر بھی دھرنا دیدیا،گلوکار جواد احمد بھی اظہار یکجہتی کیلئے پہنچ گئے،حکومت کسانوں کو سہولیات دینے کی بجائے انہیں احتجاج کے حق سے بھی روک رہی ہے ،تحریک کو دبایا نہیں جا سکے گا‘ چیئرمین چوہدری انور و دیگر کی گفتگو

بدھ 25 مارچ 2015 21:41

پاکستان کسان اتحاد کو مطالبات کے حق میں ناصر باغ میں کنونشن سے روک دیاگیا ،پولیس تشدد کے بعد متعدد گرفتار،وزیر اعلیٰ کی مداخلت پر رہائی ،پولیس نے احتجاج کیلئے پریس کلب کے باہر پہنچنے والے رہنماؤں اور کسانوں کوتشدد کے بعد گرفتار کر لیا ،ٹریفک کا نظام درہم برہم، چیئرمین اور ساتھیوں کی گرفتاری کیخلاف کسانوں نے تھانہ ریس کورس کے باہر بھی دھرنا دیدیا،گلوکار جواد احمد بھی اظہار یکجہتی کیلئے پہنچ گئے،حکومت کسانوں کو سہولیات دینے کی بجائے انہیں احتجاج کے حق سے بھی روک رہی ہے ،تحریک کو دبایا نہیں جا سکے گا‘ چیئرمین چوہدری انور و دیگر کی گفتگو

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 مارچ۔2015ء) انتظامیہ نے پاکستان کسان اتحاد کو اپنے مطالبات کے حق میں ناصر باغ میں کنونشن کرنے سے روکدیا ،پولیس نے احتجاج کیلئے پریس کلب کے باہر پہنچنے والے رہنماؤں اور کسانوں کوتشدد کے بعد گرفتار کر لیا تاہم وزیر اعلیٰ پنجاب کی مداخلت کے بعد گرفتار افراد کو رہا کر دیا گیا ،اتحاد کے چیئرمین اور ساتھیوں کی گرفتاری کے خلاف کسانوں نے تھانہ ریس کورس کے باہر بھی دھرنادیا ، کسانوں کے احتجاج کے باعث مال روڈ ‘ پریس کلب اور اطراف اور شاہراہ ایوان صنعت و تجارت پر ٹریفک کا نظام گھنٹوں معطل رہا ۔

پاکستان کسان اتحاد کے اعلان کے مطابق صوبہ بھر سے کسانوں کی ایک بڑی تعداد ناصر باغ میں کنونشن میں شرکت کے لئے پہنچی تاہم انتظامیہ نے کسانوں کو جلسہ کرنے سے روکتے ہوئے موقف اپنایا کہ امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر جلسے کی اجازت نہیں دی جا سکتی ۔

(جاری ہے)

اس دوران کسان رہنماؤں اور انتظامیہ کے ذمہ داران کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی تاہم پولیس کی مدد سے جلسے کو منعقد ہونے سے روک دیا گیا ۔

اس موقع پر مال روڈ اور اطراف کی شاہراہوں پر بھی ٹریفک جام رہی ۔پاکستان کسان اتحاد کے عہدیدار پنجاب بھر سے آئے ہوئے کسانوں کے ہمراہ احتجاج کیلئے پریس کلب کے باہر پہنچ گئے اور احتجاجی مظاہرہ شروع ہی کیا تھاکہ اس دوران پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور کسانوں کو احتجاج ختم کرنے کیلئے کہا تاہم کسانوں کی طرف سے مطالبات کے حق میں احتجاج کا سلسلہ جاری رکھنے کے اعلان پرپولیس نے رہنماؤں اور کسانوں کو تشدد کا نشانہ بنانا شروع کر دیا اور بعد ازاں گرفتار کر کے گاڑیوں میں ڈال کر اپنے ساتھ لے گئی ۔

کسانوں کے مطابق مرکزی صدر چوہدری انور ‘ ضلعی صدر ذواالفقار اعوان سمیت 80سے 90 رہنماؤں اور کارکنوں کو گرفتار کیا گیا ۔پولیس اور کسانوں کے درمیان ہاتھا پائی اور گرفتاریوں کے باعث لاہور پریس کلب اور اسکے اطراف میں ٹریفک کا نظام گھنٹوں درہم برہم رہا جسکی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ کسانوں کی گرفتاری کی خبر میڈیا میں نشر ہونے کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب نے گرفتار افراد کی رہائی کے احکامات جاری کر دئیے ۔

وزیر اعلیٰ کے احکامات پر فوری عملدرآمد نہ ہونے پر کسانوں کی ایک بڑی تعداد تھانہ ریس کورس کے باہر پہنچ گئی اور دھرنا دے دیا جسکے باعث شاہراہ ایوان صنعت و تجارت پر بھی ٹریفک کا نظام معطل ہو گیا ۔اس موقع پر گلوکار جواد احمد بھی کسانوں سے اظہار یکجہتی کے لئے وہاں پہنچ گئے تاہم کچھ دیر بعد تمام گرفتار افراد کو تھانہ ریس کورس سے رہا کر دیا گیا۔

اس موقع پر اتحاد کے چیئرمین چوہدری انور اور دیگر کسان رہنماؤں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے دور میں کسان شدید مشکلات کا شکار ہے ، ریلیف اور فصل کی صحیح قیمت نہ ملنے کی وجہ سے پیداواری لاگت بھی پوری نہیں ہوتی ۔ڈیڑھ سال سے گنے کے کاشتکاروں کو شوگر ملز مالکان کی طرف سے تاحال ادائیگیاں نہیں کی گئیں ۔ ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کی طرف سے ناجائز بجلی کی ناجائز بل بھجوائے گئے ، ہمارا مطالبہ ہے کہ انہیں معاف کیا جائے اورآئندہ بلوں پر سبسڈی دی جائے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کسانوں کو سہولیات دینے کی بجائے انہیں احتجاج کے حق سے بھی روک رہی ہے ، اس طرح کے ہتھکنڈوں سے ہمیں مطالبات سے پیچھے ہٹنے پر مجبور نہیں کیا جا سکتا ۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی کسانوں کی گندم سڑک پر پڑی ہے ،حکومت کسانوں کو سبسڈی دینے کی بجائے بھارتی کسانوں پر مہربان ہے اور بھارت سے گندم منگوائی جارہی ہے ۔ کپاس کی سرکاری سطح پرمتعین کردہ قیمتیں بھی نہیں مل رہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کے حقوق کے لئے ہر دروازے پر دستک دیں گے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں