بظاہر غیر جماعتی الیکشن جمہوریت کی نفی ہے‘ملک میں سیاسی جماعت ہی نہیں ہوگی تو حکومت کیسے بنے گی‘عدالت سپریم کورٹ کے فیصلے کی وجہ سے کنٹونمنٹ بورڈ کے الیکشن شیڈول معطل نہیں کر رہی‘ غیرجماعتی بنیاد پر الیکشن آرٹیکل 140 اے کی خلاف ورزی ہے،لاہور ہائیکورٹ نے کنٹونمنٹ میں غیر جماعتی بلدیاتی انتخابات کے نتائج کو عدالتی فیصلہ سے مشروط کر دیا،عدالت عالیہ کا 3 اپریل کو اٹارنی جنرل کو آئینی نکات پر بحث کا حکم ‘آئندہ سماعت روزانہ کی بنیاد پر ہوگی

جمعرات 26 مارچ 2015 19:13

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔26 مارچ۔2015ء) لاہور ہائیکورٹ نے کنٹونمنٹ میں غیر جماعتی بلدیاتی انتخابات کے نتائج کو عدالتی فیصلہ سے مشروط قرار دیدیا‘عدالت نے 3 اپریل کو اٹارنی جنرل کو آئینی نکات پر بحث کا حکم دیتے ہوئے قرار دیا کہ آئندہ سماعت روزانہ کی بنیاد پر ہوگی۔ جسٹس سید منصور علی شاہ نے ریمارکس دئیے ہیں کہ بظاہر غیر جماعتی الیکشن جمہوریت کی نفی ہے‘ملک میں سیاسی جماعت ہی نہیں ہوگی تو حکومت کیسے بنے گی‘عدالت سپریم کورٹ کے فیصلے کی وجہ سے کنٹونمنٹ بورڈ کے الیکشن شیڈول معطل نہیں کر رہی۔

غیرجماعتی بنیاد پر الیکشن آرٹیکل 140 اے کی خلاف ورزی ہے۔جمعرات کو لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سید منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت شروع کی تو عدالت کے روبرو درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ کنٹونمنٹ بورڈ میں غیر جماعتی بلدیاتی الیکشن دو رکنی بینچ کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے۔

(جاری ہے)

دوران سماعت ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایا کہ سپریم کورٹ نے کنٹونمنٹ بورڈ میں غیرجماعتی بلدیاتی الیکشن اور حلقہ بندیوں سے متعلق فیصلے میں واضح حکم جاری نہیں کیا۔

جسٹس سید منصور علی شاہ نے ریمارکس دئیے کہ ملک میں سیاسی جماعت ہی نہیں ہوگی تو حکومت کیسے بنے گی۔ عدالت سپریم کورٹ کے فیصلے کی وجہ سے کنٹونمنٹ بورڈ کے الیکشن شیڈول معطل نہیں کر رہی۔ غیرجماعتی بنیاد پر الیکشن آرٹیکل 140 اے کی خلاف ورزی ہے۔ بظاہر غیر جماعتی الیکشن جمہوریت کی نفی ہے ، عدالت نے 3 اپریل کو اٹارنی جنرل پاکستان کو آئینی نکات پر بحث کرنے کا حکم دیدیا جبکہ آئندہ سماعت روزانہ کی بنیاد پر ہوگی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں