143 تحصیلو ں میں کمپیوٹرائزڈ لینڈ ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم سروس سنٹر قائم ہوچکے ہیں ‘ رانا ثناء اللہ ،

تین ماہ میں ایل آر ایم ایس کے تحت 73529 انتقال اراضی اور 214458 فرد ملکیت جاری کئے گئے، لینڈ ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم کے تحت صرف تین ماہ میں 18 ارب 28 کروڑ روپے کا خطیر ریونیو سرکاری خزانے میں جمع کرایاگیا 2 کروڑ 70 لاکھ مالکان اراضی کا لینڈ ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ ہوچک،ا ہے 75 فیصد مواضعات میں ریونیو خدمات ویب سائٹ پر میسر ہیں

ہفتہ 28 مارچ 2015 23:02

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28مارچ2015ء) سابق وزیر قانون رانا ثناء اللہ خاں نے کہاہے کہ حکومت پنجاب نے لینڈ ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم کے تحت 143 تحصیلوں میں سروس سنٹر قائم کردیئے ہیں جہاں ریونیو ریکارڈ اور کمپیوٹرائزڈ ریونیو خدمات فراہم کی جارہی ہیں ۔24 اضلاع میں کمپیوٹرائزڈ لینڈ ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم مکمل کرلیاگیاہے باقی دیگر اضلاع میں امسال جون تک ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن مکمل کرلی جائے گی ۔

(جاری ہے)

رانا ثناء اللہ نے بتایاکہ صوبہ بھر میں لینڈ ریکارڈ کی ڈیٹا انٹری کا عمل بخوبی مکمل ہوچکا ہے جبکہ 75 فیصد مواضعات (محالات )میں ریونیو سے متعلق معلومات اور خدمات ویب سائٹ پر میسر ہیں ۔ انہو ں نے کہاکہ پنجاب کے دو کروڑ ستر لاکھ مالکان اراضی کا لینڈ ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن مکمل ہوچکی ہے اور صوبہ بھر میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے تعلیم یافتہ تین ہزار سے زائد افراد کیلئے ملازمت کے مواقع پیدا ہوئے ۔

رانا ثناء اللہ نے بتایاکہ کمپیوٹرائزڈ لینڈ ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم کے تحت گذشتہ تین ماہ دسمبر 2014ء تک فروری 2015ء تک 73529 انتقال اراضی اور 214458 فرد ملکیت جاری کی جاچکی ہیں جبکہ 18 ارب 28 کروڑ روپے کا خطیر ریونیو کمپیوٹرائزڈ لینڈ ریکارڈ مینجمنٹ سسٹم کے تحت سرکاری خزانے میں جمع کرایاگیا ۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں