کونسل آف پاکستان پریس کلبز کی کال پر صحافیو ں کاپنجاب اسمبلی کے باہر احتجاجی مظاہرہ،

لاہور کی طرح دیگر شہروں میں بھی صحافیوں کو پلاٹ دیئے جائیں ،اور انکی فلاح و بہبود کیلئے اقدامات کیے جائیں،علاقائی صحافیوں کا مطالبہ

منگل 31 مارچ 2015 22:51

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔31مارچ۔2015ء ) کونسل آف پاکستان پریس کلبز کی کال پر احتجاج کے سلسلہ میں پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں پنجاب اسمبلی کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔جس میں بڑی تعداد میں صحافی برادری نے شرکت کی۔صحافیوں کے یوم مطالبات کے سلسلہ میں صبح دس بجے پنجاب اسمبلی کے سامنے احتجاجی مظاہرہ میں لاہور پریس کلب،پنجاب یونین آف جرنلسٹ،آل پاکستان سائبر نیوز سوسائٹی،اپڈیٹس گروپ آف پاکستان،گوجرانوالہ یونین آف جرنلسٹ،فیصل آباد یونین آف جرنلسٹ کے اراکین سمیت پنجاب کے تمام شہروں کے پریس کلب کے صدور و عہدیداران نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

احتجاجی دھرنے سے لاہور پریس کلب کے صدر ارشد انصاری،پنجاب یونین آف جرنلسٹ کے صدر وسیم فاروق شاہد،آل پاکستان سائبر نیوز سوسائٹی کے جنرل سیکرٹری نجیب احمد،اپڈیٹس گروپ آف پاکستان کے جنرل سیکرٹری محمد شاہد محمود ،عاصم علی و دیگر نے خطاب کیا۔

(جاری ہے)

آل پاکستان سائبر نیوز سوسائٹی کے جنرل سیکرٹری نجیب احمدنے کہا کہ آن لائن نیوز پیپر کے نمائندگان کو پریس کلب اور جرنلسٹ یونینز کی ممبر شپ دینے کے اقدامات کئے جائیں اور حکومت بھی آن لائن اخبارات میں کام کرنے والے صحافیوں کو ایکریڈیشن کارڈ جاری کرے۔

آن لائن اخبارات کے لئے کام کرنے والے صحافی الیکٹرانک میڈیا کے نمائندے کی حیثیت سے کام کرتے ہیں لیکن کوئی انکے مطالبات سننے و ماننے کو تیار نہیں۔لاہور پریس کلب کے صدر ارشد انصاری نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب میاں نے تقریب حلف برداری میں لاہور پریس کلب کے صحافیوں کو میڈیکل انشورنس دینے کا اعلان کیا اور اس کے ساتھ صحافی کالونی میں عدالتی معاملات کے حل کے لئے ارکان اسمبلی پر مشمل کمیٹی بھی بنائی جس کی سفارشات پر تاحال عملدارآمد نہ ہوسکا جس کے باعث صحافی کالونی میں ترقیاتی کام بھی رک گئے ہیں اوراے،بی،سی ،ای اور ایف بلاک متاثرہوگئے ہیں اور معاملہ تاحال التواء کا شکارہے جبکہ ایف بلاک کا ایوارڈ ہونے کے باوجود زمین کے حصول کے لئے سستی کا مظاہرہ کیا گیاہے،وزیراعلی پنجاب نے 10مارچ تک کا وقت دیا تھا لیکن سیکرٹری انفارمیشن مومن آغا جو صحافی دشمن کی علامت بن چکے ہیں وہ صحافیوں کو حکومت سے لڑانے کے درپے ہیں۔

دیگر شہروں سے آنے والے صحافیوں نے مطالبہ کیا کہ لاہور کے علاوہ دیگر شہروں میں بھی صحافیوں کو پلاٹ دیئے جائیں اور انکی فلاح و بہبود کے کام بھی کئے جائیں۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں