زین قتل کیس ،مرکزی ملزم مصطفی کانجو سمیت 5ملزمان 8روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

جمعہ 3 اپریل 2015 16:05

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03 اپریل۔2015ء) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے زین قتل کیس کے مرکزی ملزم سابق وزیر مملکت صدیق کانجو کے بیٹے مصطفی کانجو سمیت 5ملزمان کو 8روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔ گزشتہ روز جنوبی چھاؤنی پولیس کی جانب سے زین قتل کیس کے مرکزی ملزم مصطفی کانجو سمیت 5ملزمان صادق امین ، اکرام ، سعد اللہ اور آصف کو انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نمبر 3 میں پیش کیا گیا ۔

جج رائے ایوب مارتھ کے روبرو وکیل صفائی نے موقف اختیار کیا کہ مقتول زین کراس فائرنگ سے ہلاک ہوا ، ارادہ قبل کرنا نہیں تھا ،دہشت گردی کا کیس نہیں بنتا لہٰذا سیشن عدالت بھیجا جائے ۔ دوران سماعت پولیس کی جانب سے ملزمان کے 14روزہ ریمانڈ کی استدعا کی گئی تاہم عدالت نے ملزمان کو 8روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کرتے ہوئے 11اپریل کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا۔

(جاری ہے)

عدالت میں پیشی سے قبل میڈیا سے بات کرتے ہوئے ملزم مصطفی کانجو کا کہنا تھا کہ مقتول زین اس کی فائرنگ سے جاں بحق نہیں ہوا، وہ بے گناہ ہے اور اپنی بے گناہی ثابت کرنے کے لئے عدالت پیش ہوا ہے۔جبکہ سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مصطفی کانجو کے وکیل بیرسٹر نوازش نے کہا کہ مصطفی کانجو کو گرفتار نہیں کیا گیا بلکہ اس نے ازخود گرفتاری دی ہے ۔

تحقیقات میں سب کچھ سامنے آجائے گا اور مصطفی کانجو عدالت میں اپنی بے گناہی ثابت کرے گا لہٰذا مصطفی کانجو کو میڈیا ٹرائل نہ بنایا جائے ۔ واضح رہے کہ بدھ کے روز سابق وزیر مملکت صدیق کانجو کے صاحبزادے مصطفی کانجو کی فائرنگ سے طالبعلم زین اور ایک راہ گیر زخمی ہوا جنہیں علاج کے لئے ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں زین زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں