پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں پاک فوج سعودی عرب بھجوانے کا فیصلہ ہو جائے گا‘ سینیٹر پروفیسر ساجد میر

جمعہ 3 اپریل 2015 17:04

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03 اپریل۔2015ء ) مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے سربراہ سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے کہا ہے کہ حرمین کی پاسبانی ایمان کا تقاضا ہے،سعودی عرب کو کمزور کرنا طاغوت کا پرانا خواب ہے، یمن کی کشیدگی ایک بڑے منصوبے کا حصہ ہے،فرقہ وارانہ بنیادوں پر لڑائی امت مسلمہ کے لیے زہر قاتل ہے،پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں پاک فوج سعودی عرب بھجوانے کا فیصلہ ہو جائے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ریاض میں پاکستانی کمیونٹی کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پروفیسر ساجد میر نے کہا کہ دشمنانِ صحابہ کے حرمین شریفین کیلئے ناپاک عزائم کوئی ڈھکے چھپے نہیں۔ نوّے کی دہائی میں حج کے موقع پر ان کی مذموم کاروائیوں سے پوری دنیا آگاہ ہے اور آج امت مسلمہ کا ہر باشعور شخص جانتا ہے کہ اصل مسئلہ یمن نہیں بلکہ حرمین شریفین ہے اور یمن کا واویلا تو صرف چور مچائے شور کا مصداق ہے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب سے ہماری دوستی اور عقیدت کا تعلق کسی شک وشبہ سے بالاتر ہے جب کہ پاکستان اسلامی دنیا کا اہم ملک ہے اس لئے یمن کی مشکلات حل کرنے میں اسے اپنا بھرپور کردار ادا کرنا چاہئے ، فوج بھیجنے کا فیصلہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں متوقع ہے۔انہوں نے کہا کہ مشکل وقت میں پوری قوم سعودی عرب کے ساتھ کھڑی ہے۔سعودی عرب نے پاک فوج سے مدد مانگی ہے اسرائیلی فوج سے نہیں مانگی۔

سعودی عرب نے ہر مشکل گھڑی میں پاکستان کا ہمیشہ ساتھ دیا ہے۔ اس لیے پاکستان بھی اسے تنہا نہیں چھوڑ سکتا۔ دریں اثناء مختلف شہروں میں مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے زیر اہتمام سعودی عرب کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا گیا۔ مساجد میں علماء نے حرمین کے تقدس کی اہمیت بیان کی اور اس عز م کا اظہار کیا کہ پاک فوج کے ساتھ اہل حدیث نوجوان بھی حرمین کے دفاع کے لیے لڑنے کے لیے تیار ہیں۔ علماء نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر پاک فوج سعودی عرب بھجوائی جائے۔یہ جنگ کسی کے اقتدار کی نہیں بلکہ حرمین کے تحفظ کی جنگ ہے۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں