ماضی میں ذمہ داری سے نہ کھیلنے والے پلیئرز کو باہر کرنا اچھی بات،سابق کرکٹرز

اتوار 5 اپریل 2015 13:50

ماضی میں ذمہ داری سے نہ کھیلنے والے پلیئرز کو باہر کرنا اچھی بات،سابق کرکٹرز

لاہور(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار5اپریل ۔2015ء ) بنگلہ دیشی ٹور کیلئے تینوں فارمیٹس کی اعلان کردہ ٹیموں پر سابق کرکٹرز او ر تجزیہ کاروں نے ملے جلے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماضی میں ذمہ داری سے نہ کھیلنے والے پلیئرز کو باہر کرنا اچھی بات اور وقت کی ضرورت بھی ہے جبکہ یہ تاثر بھی سامنے آیا ہے کہ احمد شہزاد اور عمر اکمل جیسے کھلاڑیوں کو ٹیم سے خارج کرنا ایک مذاق اور ملک کی بدنامی کا بھی باعث ہے۔

سابق سلیکٹر اور کوچ محسن حسن خان نے ورلڈ کپ کے فوری بعد نوجوان کھلاڑیوں احمد شہزاد اور عمر اکمل کے ایک روزہ ٹیموں سے اخراج پر کہا کہ ان کی کارکردگی بھی دوسروں کی طرح تھی کیونکہ انتخاب اگر پرفارمنس پر ہوا ہے تو پھر مصباح الحق اور سرفراز احمد کے سوا کسی کو بھی ٹیم میں نہیں ہونا چاہئے تھا جبکہ انضباطی معاملات کو سامنے رکھا گیا ہے تو پلیئرز کو شوکاز نوٹس بھی دینے کی ضرورت تھی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ احمد شہزاد کو ٹیسٹ اور ون ڈے سے بے دخل کر کے شاہد آفریدی کی زیر قیادت ٹی ٹوئنٹی ٹیم میں شامل کرنا بھی ایک سوالیہ نشان ہے کیونکہ اس سے ملک کی جگ ہنسائی ہو گی کہ ٹیمیں پسند اور ناپسند کی بنیاد پر بنائی گئی ہیں۔ سابق ٹیسٹ آل راوٴنڈر اکرم رضا نے کہا کہ ورلڈ کپ میں ذمہ داری سے نہ کھیلنے والے کھلاڑیوں کو بنگلہ دیشی ٹور میں شامل نہ کرنا بہترین فیصلہ ہے جس سے کھلاڑیوں میں ذمہ داری پیدا ہوگی۔

انہوں نے واضح کیا کہ سعید اجمل کو ایکشن کلیئر ہونے کے بعد کوئی فرسٹ کلاس میچ کھیلے بغیر بنگلہ دیش لے جانا ایک مشکل فیصلہ ہے کیونکہ بنگلہ دیشی بیٹسمین اپنے ماحول میں اسپنرز کو عمدگی سے کھیلتے ہیں اور دیکھنا ہوگا کہ سعید اجمل اس دورے پر نئے ایکشن کے ساتھ کتنے موثر ثابت ہوتے ہیں۔ اکرم رضا نے کہا کہ آف اسپنر سعید اجمل کا مستقبل اس دورے سے وابستہ ہے کیونکہ حریف کھلاڑیوں کی مزاحمت کی صورت میں وہ خود کو ثابت کرنے کیلئے کوئی غلطی بھی کر سکتے ہیں۔ سابق ٹیسٹ کھلاڑی قیصر عباس نے کہا کہ عمدہ کارکردگی کے مالک ڈومیسٹک کرکٹرز کی ٹیم میں شمولیت سے کھلاڑیوں میں کچھ کر دکھانے کی لگن پیدا ہوگی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں