زین رؤف کابہیمانہ قتل، متاثرہ خاندان کوانصاف فراہم کیا جائے‘ حکمران اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ناکامی کی وجہ سے انصاف کاحصول مشکل ہوچکاہے

امیر جماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر سید وسیم اختراورنذیراحمدجنجوعہ کا مشترکہ بیان

بدھ 8 اپریل 2015 18:57

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔08 اپریل۔2015ء) امیر جماعت اسلامی صوبہ پنجاب و پارلیمانی لیڈر صوبائی اسمبلی ڈاکٹر سید وسیم اختراورسیکرٹری جنرل نذیراحمد جنجوعہ نے دوبہنوں کے اکلوتے بھائی اور بیوہ ماں کے بیٹے زین رؤف کے بہیمانہ قتل اور بااثرسیاسی خاندان کے بگڑے رئیس کے اعتراف جرم کو مسلح پروٹوکول کلچر کاشاخسانہ قرار دیتے ہوئے صوبائی حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں اور عدلیہ سے پُرروزمطالبہ کیا ہے کہ زین رؤف کے متاثرہ خاندان کوفی الفور انصاف فراہم کیاجائے۔

ناحق کا قتل پوری انسانیت کے قتل ہے۔ملک کے جاگیرداروں،وڈیروں اور سرمایہ داروں نے ملکی قوانین کو پس پشت ڈالتے ہوئے اپنے قوانین بنارکھے ہیں۔بااثرافرادکے مظالم آئے دن میڈیامیں دکھائی اور سنائی دیتے ہیں مگر قانون نافذ کرنے والے ادارے ان کے خلاف کاروائی کرنے کی بجائے ان کو تحفظ فراہم کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ماضی قریب میں بھی سیاسی خاندانوں اور بڑے بڑے رئیسوں کی اولادوں نے قوم کے ہونہار بچوں کوبے دردی سے مسلااور معاملہ میڈیامیں آجانے کے بعد ڈرادھمکاکرمتاثرہ خاندانوں کوخاموش کرادیا گیا۔

ایسے لوگ موجودہ سسٹم کے ناکارہ پرزے اور انسانیت کے نام پردھبہ ہیں۔ان کاقلع قمع کئے بغیرمعاشرتی اصلاح ممکن نہیں۔فرسودہ نظام کی بدولت محض بڑے بڑے شہروں میں ہونے والے چند واقعات توعوام کی نظروں کے سامنے آجاتے ہیں مگر ملک کے پسماندہ علاقوں میں ہونے والے جرائم اور جاگیرداروں،وڈیروں کی زیادتیاں میڈیاکی نظروں سے اوجھل ہی رہتی ہیں۔

حقیقت یہ ہے کہ بااثرطبقہ کے ہاتھوں روزانہ کی بنیادپرلوگ مظالم کاشکار ہوتے ہیں مگرکسی کی مجال نہیں ہوتی کہ وہ ان کے خلاف کھڑے ہوسکیں۔جماعت اسلامی کے رہنماؤں نے مزیدکہاکہ یوں محسوس ہوتا ہے کہ ملک میں جس کی لاٹھی اس کی بھینس کاقانون رائج ہے۔لاقانونیت کی انتہاء ہوچکی ہے۔امیروں کے لئے الگ اورغریبوں کے لئے الگ قانون ہے۔حکمران اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے میں بری طرح ناکام ہوچکے ہیں جس کی وجہ سے ماتحت عدلیہ میں انصاف نہ صرف مہنگا بلکہ مشکل ہوگیا ہے۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں