یمن کو میدان جنگ بناکرمسلم ممالک کو سازش کے تحت لڑایا جا رہا ہے،مذاکرات اور بات چیت ہی مسئلے کا بہترین حل ہے‘فرحت حسین شاہ

بدھ 8 اپریل 2015 22:00

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔08 اپریل۔2015ء) منہاج القرآن علماء کونسل کے زیر اہتمام مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں مرکزی ناظم علماء کونسل علامہ سید فرحت حسین شاہ کی زیر صدارت مشرق وسطیٰ ،یمن کی صورتحال پر اہم اجلاس منعقد ہوا ۔اجلاس میں ایک قرارداد کے ذریعے مطالبہ کیا گیا کہ یمن میں افواج پاکستان کو نہ بھجوایا جائے اور پاکستان فریق کی بجائے ثالث بنے،یمن کی جیلوں میں پھنسے ہوئے قیدیوں کو وطن واپس لایا جائے ،اجلاس میں مطالبہ کیا گیا آپریشن ضرب عضب کو آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جاری رکھا جائے ،مذہبی،سیاسی و لسانی ہر طرح کی دہشت گردی کے خلاف بلا امتیاز کارروائیاں کی جائیں ۔

علامہ امداد اللہ قادری ،علامہ محمد حسین آزاد،علامہ میر آصف اکبر،علامہ عثمان سیالوی ،علامہ لطیف مدنی ،علامہ ممتاز صدیقی اور منہاج القرآن علماء کونسل کے دیگر مرکزی صوبائی اور ضلعی قائدین نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ سید فرحت حسین شاہ نے کہا کہ اس وقت عالم اسلام پر انتہائی مشکل وقت ہے ،مسلم ممالک کو ایک سازش کے تحت دست و گریباں کیا جا رہا ہے ۔

عراق،افغانستان،مصر،شام ،لیبیا اور فلسطین میں خون مسلم بہانے کے بعد اب یمن کو نیا میدان جنگ بنایا جا رہا ہے ۔منہاج القرآن علماء کونسل کو یمن بحران پر گہری تشویش ہے ۔مسلم حکمرانوں ،او آئی سی ،اقوام متحدہ اور پاک فوج کے سپہ سالار سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ یمن بحران پر فریق بننے کی بجائے مصالحتی کردار ادا کریں ۔مذاکرات اور بات چیت ہی یمن کے مسئلے کا بہترین حل ہے ۔

مشرق وسطیٰ کے آتش فشاں کو ٹھنڈ ا کرنے کیلئے پاکستان سفارتی کوششیں تیز کرے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان یمن کے مسئلے پر فریق نہیں ثالث بنے اور سفارت کاری کیلئے پارلیمانی وفود مسلمان ممالک میں بھجیں جائیں ۔فوج کشی مسئلے کا حل نہیں ،یمن میں کشت و خون روکنے کیلئے فریقین کو مذاکرات کی میز پر بٹھایا جائے ۔یمن کے مسئلے کا پائیدار سیاسی حل تلاش کیا جائے ،کیونکہ یمن کا بحران امت مسلمہ کے اتحاد کیلئے شدید خطرہ بن سکتا ہے۔

عرب ممالک جان لیں کہ جنگ نہیں امن ہی بہترین راستہ ہے۔انہوں نے کہا کہ مکہ اور مدینہ کی حفاظت جان سے بھی زیادہ عزیز ہے لیکن مشرق وسطیٰ کی فرقہ ورانہ جنگ کو پاکستان لانے کی سازشوں کا راستہ روکنے کیلئے تمام سیاسی و مذہبی رہنما اپنی ذمہ داریاں پوری کریں ۔پاک فوج امت مسلمہ کا اثاثہ اور فخر ہے۔اس وقت اندرونی اور ملک کے علاقائی حالات پاکستانی فوج کو بیرون ملک بھیجنے کیلئے ساز گار نہیں ہیں ۔

پاکستان کی مشرقی ،مغربی سرحد پر پاک فوج حالت جنگ میں ہے جبکہ اندرونملک بی کراچی سے وزیر ستان تک پاک فوج دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن جنگ میں مصروف ہے ۔مسئلہ یمن میں فریق بننے کا غلط فیصلہ ہمارے لئے دلدل بن سکتا ہے۔اس لئے مشرق وسطیٰ میں ثالث بننا ہی دانشمندی ہو گا ۔حکمران ہوش سے کام لیں اور آزمائش کی اس گھڑی میں دور اندیشی کا ثبوت دیتے ہوئے سفارت کاری کے جوہر کھائیں ۔حوثی قبائل سے مکہ اور مدینہ کو کوئی خطرہ نہیں،اگر خدانخواستہ کبھی خرہ ہوا تو قوم اور پاک فوج خانہ کعبہ اور روضہ رسول ﷺ کی حرمت کے دفاع کیلئے سب سے آگے ہونگے۔اجلاس میں منہاج القرآن علماء کونسل نے مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر 7نکاتی قرارداد بھی منظور کی ۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں