2015میں پنجاب ایمرجنسی سروس نے 780888ایمرجنسی متاثرین کو ریسکیوکیا‘بریگیڈیئر (ر) ڈاکٹر ارشدضیا

ریسکیو 1122کا سال 2016کو ’’ایئرز آف سیفٹی ‘‘کے طورپرمنانے کا اعلان‘ڈی جی ریسکیو پنجاب

جمعہ 1 جنوری 2016 18:56

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔یکم جنوری۔2016ء ) ڈی جی ریسکیو پنجاب بریگیڈئیر ریٹائرڈ ڈاکٹر ارشد ضیاء نے سال 2015کی سالانہ کارکردگی کاجائزہ لیتے ہوئے کہا ہے کہ ریسکیو1122سال 2016کو ایئرز آف سیفٹی کے طورپرمنائے گی اور اس حوالے سے مختلف آگاہی پروگرام متعارف کرائے جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز ریسکیو 1122ہیڈکوارٹرز میں سروس کی سالانہ کارکردگی کے حوالے سے منعقدہ میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

اس سلسلے میں ریسکیو1122حادثات کی روک تھام کے لیے میں مختلف پروگرامز بشمول سکول سیفٹی اور پنجاب ایمرجنسی سروس ایکٹ2006کے تحت کمیونٹی ایمرجنسی ریسپانس ٹیمیں تشکیل دے گی جنہیں ٹاؤنز اور تحصیلوں کی سطح پر کمیونٹی بیسڈ ڈزاسٹر رسک ریڈیکشن کی تربیت فراہم کی جائے گی۔

(جاری ہے)

میٹنگ میں تما م ہیڈ آف ونگز نے شرکت کی۔ڈی جی ریسکیو پنجاب نے کہا کہ ریسکیو 1122نے 2015 میں پنجاب کے تمام اضلاع میں سات منٹ سے کم رسپانس ٹائم برقرار رکھتے ہوئے623371ریسکیو آپریشنز میں780888ایمرجنسی متاثرین کو ریسکیوکیا۔

سال2015میں 227390روڈ ٹریفک حادثات ہوئے جبکہ 2014میں 201120ٹریفک حادثات روپورٹ ہوئے تھے ، اس تناسب سے ٹریفک حادثات میں 6.13فیصد اضافہ دیکھاگیاہے، اسی طرح گزشتہ سال 295323آتشزدگی کے واقعات ہوئے جوکہ 2014کی نسبت 11138واقعات رونماہوئے تھے۔انہوں نے مزید بتایاکہ میڈیکل ایمرجنسیز میں بھی 3.72فیصد اضافہ ہواہے کیونکہ 2015میں ریسکیو 1122نے کل 295323ایمرجنسیز پرریسپانڈ کیاجبکہ 2014میں یہ تعداد 274134تھی۔

ریسکیو 1122نے گزشتہ سال کل 21747کرائم کے واقعات میں ایمرجنسی سروسز فراہم کیں جن میں 2014کی نسبت 6.37فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے کیونکہ سال2014میں کل 24703کرائم کے واقعات میں ریسکیو سروسز فراہم کی گئی تھیں۔ گزشتہ سال 173دھماکوں کے واقعات رونماہوئے جبکہ 2014میں کل 172واقعات رپورٹ ہوئے تھے ۔بریفنگ کے مطابق ریسکیو 1122نے 1106ڈوبنے کے واقعات؛ 831عمارتیں منہدم ہونے اور 65236دیگراقسام کی ایمرجنسیز کو ریسپانڈ کیا۔

پراونشل مانیٹر سیل نے بتایاکہ گزشتہ سال کی نسبت بہاولپور میں روڈ ٹریفک حادثات کی شرح میں 9.8فیصد، راولپنڈی میں 7فیصد ،لاہور میں 5فیصد،گوجرانوالہ میں 3.9فیصد، ملتان میں 3.24فیصد اور فیصل آباد میں 2.82فیصداضافہ دیکھاگیا۔میٹنگ کے دوران بریگیڈئیر ڈاکٹر ارشد ضیاء نے کہاکہ گزشتہ گیارہ سال کے دوران ریسکیو 1122ایمرجنسی سروسزفراہم کرنے کے حوالے سے کامیاب ماڈل ادارے کی حیثیت سے اُبھرکرسامنے آیا ہے ۔

حال ہی میں ڈی جی ریسکیوکی تجویز پر وزیراعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف نے پنجاب کی تمام 09ڈویثرنز میں خصوصی اربن سرچ اینڈ ریسکیو یو ایس اے آر ٹیموں کی منظوری دے دی ہے جس کے تحت پنجاب کی تمام ڈویثرنز میں خصوصی اربن سرچ اینڈ ریسکیو ٹیمیں تشکیل دی جائیں گی جو کہ عمارتیں منہدم ہونے کے واقعات ، پیچیدہ ایمرجنسیز اور دیگر قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے جدید آلات سے لیس ہوں گی۔

انہوں نے کہاکہ ریسکیو 1122نے کمیونٹی ممبرز کے ساتھ مل کرپنجاب کے تمام اضلاع میں ڈزاسٹررسک ریڈکشن کے حوالے سے کام کررہی ہے۔ڈاکٹرارشد ضیاء کاکہناتھاکہ ریسکیو 1122نے پنجاب کے شہریوں کوبلاتفریق رنگ و نسل و عقیدہ کسی بھی حادثہ کی صورت میں ایمرجنسی کیئرکابنیادی حق فراہم کیاہے۔مزید برآں ایمرجنسیز کی اقسام کو مدِ نظررکھتے ہوئے تحقیقاتی جائزہ لیا جائے گا تاکہ پاکستان میں محفوظ معاشرے کے قیام کیلئے ٹھوس اقدامات کیے جاسکیں۔ انہوں نے مزید کہاکہ ترقی یافتہ ممالک میں ایمرجنسی سروسز کے کام کا ایک بڑا حصہ ایمرجنسیز کی روک تھام ہوتاہے ۔ اسی لئے ریسکیو 1122سال 2016کو دی ایئرز آف دی سیفٹی کے طورپرمنائے گی اور کمیونٹی سیفٹی پرفوکس کیاجائے گا۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں