وی آئی پی کلچر، بھارتی وزیراعظم کے بغیر ویزہ دورہ لاہور کے خلاف درخواست ہائی کورٹ نے اعتراض لگا کر واپس کردی

عبوری حکم امتناعی کی استدعا کے ساتھ یہ درخواست آج 2جنوری کو دوبارہ دائر کی جائے گی‘درخواست گزار کا وکیل اظہر صدیق ایڈوکیٹ

جمعہ 1 جنوری 2016 22:43

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔یکم جنوری۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے مبینہ طور پر بغیر ویزہ کے بھارتی وزیر اعظم نریندرمودی سمیت 120بھارتیوں کے دورہ لاہور اور وی آئی پی کلچر کے خلاف دائر درخواست اعتراض لگا کر واپس کردی،رجسٹرار آفس نے اعتراض لگایا ہے کہ اس درخواست میں اٹھایا گیا معاملہ فوری سماعت کا متقاضی نہیں ہے اس لئے یہ درخواست موسم سرما کی عدالتی تعطیلات کے بعد دائر کی جائے۔

دوسری طرف درخواست گزار منیر احمد کے وکیل اظہر صدیق کا کہنا ہے کہ عبوری حکم امتناعی کی استدعا کے ساتھ یہ درخواست آج 2جنوری کو دوبارہ دائر کی جائے گی۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیاہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندرمودی سمیت120مہمان غیرقانونی طریقے سے پاکستان پہنچے۔

(جاری ہے)

بھارتی وفد کوکسی قسم کوئی تحریری اجازت نامہ بھی نہیں دیاگیا۔مودی نے اپنے آنے کی اطلاع سوشل میڈیا پر دی لیکن پاکستان آمد کے حوالے سے کسی قسم کوئی قانونی کاروائی نہیں کی اور 120 مسافروں کے ہمراہ لاہورائیر پورٹ پر پہنچ گئے اس غیر قانونی اقدام کے خلاف قانون نافذ کرنیوالے اداروں سمیت وزارت داخلہ نے کوئی ایکشن نہیں لیا،درخواست میں سول ایوی ایشن اورامیگریشن حکام کے علاوہ وفاقی وزارت داخلہ کو فریق بنایاگیاہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ بھارتی مہمانوں کی آمد وی آئی پی کلچر کا حصہ تھی جس میں عالمی قوانین کو بھی پس پشت ڈالا گیا،درخواست میں وی آئی پی کلچر پر فوری پابندی عائد کرنے اوراہم شخصیات کے پروٹوکول پر اٹھنے والے اخراجات کی تفصیلات طلب کرنے کی استدعا بھی کی گئی ہے۔نئے سال میں لاہور ہائی کورٹ میں دائر ہونے والی یہ پہلی رٹ درخواست تھی جو رجسٹرار آفس نے اعتراض لگا کر واپس کردی۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں