لاہور سمیت صوبے کے دیگر شہروں میں اتوار کی تعطیل کے باوجود گیس اور بجلی کی لوڈشیڈ نگ کا ”عذاب جاری رہا

شہر یوں کے حکومت کے خلاف مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے جبکہ لاہور میں خواتین اور بچے سمن آباد میں روڈ بلاک کر کے خالی بر تن اٹھا کر حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے رہے ‘وزیر اعظم سے بجلی اور گیس کی لوڈشیڈ نگ کے خاتمے کیلئے فوری اقدامات کر نے کا مطالبہ کر دیا

اتوار 3 جنوری 2016 14:29

لاہور/اسلام آباد/ملتان/فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔03 جنوری۔2016ء) صوبائی درالحکومت لاہور سمیت صوبے کے دیگر شہروں میں اتوار کی تعطیل کے باوجود گیس اور بجلی کی لوڈشیڈ نگ کا ”عذاب جاری رہا‘شہر یوں کے حکومت کے خلاف مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے جبکہ لاہور میں خواتین اور بچے سمن آباد میں روڈ بلاک کر کے خالی بر تن اٹھا کر حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے رہے ‘وزیر اعظم میاں محمد نوازشر یف سے بجلی اور گیس کی لوڈشیڈ نگ کے خاتمے کیلئے فوری اقدامات کر نے کا مطالبہ کر دیا ۔

تفصیلات کے مطابق اتوار کے روز سر کار ی تعطیل کے باوجود بجلی اور گیس کی بدتر ین لوڈشیڈ نگ جاری رہی ہے جس کے باعث لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا گیس کی بندش کے باعث گھروں میں چولہے ٹھنڈے رہے جس پر لوگ سراپا احتجاج بنے رہے اور لاہور کے علاوہ ‘ملتان اور فیصل آباد شہر میں بھی مختلف مقامات پر حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرے کرتے رہے جبکہ سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ وعدے اور اعلان کے باوجود گھریلو صارفین کو صبح ساڑھے 6 سے صبح ساڑھے 8 بجے اور شام ساڑھے 6 سے ساڑھے 8 بجے تک گیس کی فراہمی کے حوالے سے بھی ناکام ہو رہا ہے گیس کی بدترین لوڈ شیڈنگ اور پریشر کی کمی کے باعث گھریلو صارفین کی زندگی اجیرن بن گئی۔

(جاری ہے)

سوئی ناردرن گیس کے ترجمان نے بتایا کہ کونیکل بیفل واٹر گیزرز میں لگوا کر گیس کی بہت زیادہ بچت کی جا سکتی ہے۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں