ریسکیو1122 فائرسروس نے سال 2015میں بروقت ریسپانڈ کرتے ہوئے 26ارب سے زائد نقصانات کو بچایا

منگل 5 جنوری 2016 16:37

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔05 جنوری۔2016ء)ڈائریکٹر جنرل پنجاب ایمرجنسی سروس (ریسکیو1122) بریگیڈئیر (ر)ڈاکٹر ارشد ضیاء نے پنجاب کے تمام اضلاع میں سال 2015 میں پیش آنے والے آتشزدگی کے حادثات کاجائزہ لیتے ہوئے کہاکہ آتشزدگی کے بڑھتے ہوئے حادثات کومدِنظررکھتے ہوئے فائراور لائف سیفٹی قوانین پرعملدرآمد وقت کی اہم ضرورت ہے،انہوں نے کہا کہ عمارتوں میں فائر سیفٹی کے معیارکو بلڈنگ بائی لاز کے مطابق یقینی بنایا جائے تاکہ عوام الناس کو آگ کے حادثات میں محفوظ رکھا جا سکے بالخصوص بلند و بالا عمارتوں میں فائراینڈ لائف سیفٹی قوانین کا اطلاق قیمتی جانوں کو بروقت ریسکیو میں مددگار ہوتاہے۔

انہوں نے عوام الناس کی سیفٹی کے متعلق آگاہی پر زور دیاتاکہ شہری آگ کی ایمرجنسی واقعہ ہونے پر ریسکیو1122پر بروقت کال کر سکیں اورایمرجنسی سروس ایسے تمام سانحات میں شہریوں کو بروقت اور پیشہ وارانہ مدد دے کر بچا سکیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ آگ کے حادثات کے دوران بلند و بالا عمارتوں میں ہنگامی انخلاء کے راستے ریسکیو کرنے میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔

پراونشل مانیٹرنگ سیل کے اعدادوشمارکے مطابق ریسکیو 1122فائرسروس نے پنجاب میں11565آگ کے حادثات میں بروقت ایمرجنسی ریسپانس اور پیشہ وارانہ فائر فائٹنگ سے 26ارب روپے سے زائد نقصانات کو بچایا۔ان حادثات میں 863افرادمیں سے 353افرادلاہور؛73راولپنڈی جبکہ 70افراد فیصل آباد میں بروقت ریسکیو کیے گئے ، پروانشل مانیٹرنگ سیل کے مطابق 6017آتشزدگی کے واقعات کی وجہ شارٹ سرکٹ؛670گیس لیکج،1916واقعات کی وجہ لاپرواہی ،112ایل پی جی سلنڈرحادثات، 42جنگلات کی آگ،1047نامعلوم جبکہ 3532آتشزدگی کے واقعات دیگروجوہات کی بناپروقوع پذیرہوئے۔

مزید برآ ں ریسکیو 1122فائرسروس نے آتشزدگی کے واقعات میں کل 400زخمی افراد میڈیکل ٹریٹمنٹ دینے کے بعد ہسپتال منتقل کیاجبکہ395افراد کوموقع پر ابتدائی طبی امداد فراہم کی۔2015میں آتشزدگی کے حادثات میں 68افراد جاں بحق ہوئے ۔ اعدادوشمارکے مطابق کل 4277آتشزدگی کے واقعات کمرشل ایریاز؛3756رہائشی علاقوں جبکہ 3532واقعات دیگرجگہوں پروقوع پذیرہوئے۔

ڈائریکٹر جنرل پنجا ب ریسکیو1122بریگیڈئیر (ر)ڈاکٹرارشد ضیا ء نے کہا کہ اگرچہ ریسکیو1122فائر سروس جس کا قیام 2007میں ہوانے 70ہزار سے زائد آگ کے واقعات پر بروقت اور پیشہ وارانہ فائر فائٹنگ سے 189ارب سے زائد کے نقصانات کو بچایا لیکن تاہم آ گ سے بچاؤکیلئے ایک موثرنظام وقت کی اہم ضرورت ہے جس کے تحت بلند و بالا عمارتوں میں فائر سیفٹی کے معیار کو یقینی بنایا جا سکے۔

انہوں نے مزید کہاکہ موثر فائر فائٹنگ کا تعلق عمارتوں میں فائر سیفٹی کے معیار کو یقینی بنانے سے ہے جس کے تحت محفوظ عمارت کی تعمیر، مناسب ایمرجنسی انخلاکے راستے اور سیڑھیاں، فائرالارم، آگ بجھانے کے آلات ،فائرہائیڈرنٹس کی تنصیب ، بلندوبالاعمارات اور صنعتوں میں سپرنکلرسسٹم کی موجود گی ہے ۔ بریگیڈئیر ارشدضیاء نے بلند و بالا عمارات کی تعمیر میں بنیادی فائر سیفٹی کے معیار کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ مالکان فائرسیفٹی اقدامات کی اہمیت کو سمجھیں اور اپنی زندگیوں اور کاروبارکوخطرے میں مت ڈالیں۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں