سانحہ ماڈل ٹاؤن ،کیس دوسری عدالت منتقل کرنے کی عوامی تحریک کی درخواست مسترد

انسداد دہشت گردی عدالت نے دو پولیس اہلکاروں پر بھی فرد جرم عائد کر دی ، سماعت 11جنوری تک ملتوی

جمعرات 7 جنوری 2016 20:34

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔07 جنوری۔2016ء ) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے سانحہ ماڈل ٹاؤن میں 14افراد کی ہلاکت کے مقدمے کا کیس دوسری عدالت منتقل کرنے کی عوامی تحریک کی درخواست مسترد کر دی جبکہ دو پولیس اہلکاروں پر بھی فرد جرم عائد کر دی گئی۔گزشتہ روز لاہور کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج خواجہ ظفر اقبال نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کی سماعت کی ۔

عوامی تحریک کی جانب سے خصوصی عدالت کے جج خواجہ ظفراقبال پر عدم اعتماد کر دیا گیا ۔ عوامی تحریک کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا تھا کہ عدالت کا رویہ ہمارے ساتھ انتہائی جانبدارانہ ہے اور عدالت کا ہر فیصلہ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ہوتا ہے ۔ایک سال گزرنے کے باوجود مقدمہ پر کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

آپ کو خصوصی طور پر اس مقدمہ کا فیصلہ کرنے کیلئے تعینات کیا گیا ہے۔

مگر انہیں اس عدالت سے انصاف ملنے کی توقع نہیں ہے،مہربانی فرما کر کیس دوسری عدالت میں منتقل کردیا جائے۔عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا جو کہ سناتے ہوئے عدالت نے درخواست مسترد کر دی۔ علاوہ ازیں عدالت نے مقدمے میں گرفتار دو پولیس اہلکاروں بابر اور نثار پر فردجرم بھی عائد کر دی گئی ۔ ملزمان کی جانب سے صحت جرم سے انکار پر مزید سماعت گیارہ جنوری تک ملتوی کرتے ہوئے گواہ طلب کر لئے ۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں