پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کو متنازع بنانا ملکی مفاد میں نہیں ہے،پیاف

افہام و تفہیم سے تمام تحفظات دور کرنے چاہیں،چےئرمین عرفان اقبال شیخ، تنویر احمد صوفی

جمعہ 8 جنوری 2016 18:37

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔08 جنوری۔2016ء) پاک چین اقتصادی راہداری ایک قومی منصوبہ ہے اگر اس منصوبے کو کوئی نقصان پہنچا تو تاریخ ہمیں کبھی معاف نہیں کرے گی۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشنز فرنٹ( پیاف )کے چےئرمینعرفان اقبال شیخ نے اپنے دفتر میں مختلف کاروباری وفود کے ساتھ ملاقات کے دوران کیا۔

انھوں نے کہا کہ حکومت کو تمام جماعتوں کو اعتماد میں لیکر تمام تحفظات دور کرنے چاہیں۔ اس منصوبے کو متنازع بنانا ملکی مفاد میں نہیں ہے۔حکومت کے معاشی ویژن کے مطا بق پاک چین اکنامک کوریڈور معاہدے کے بعد پاکستان کی معاشی ترقی پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔انھوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان اقتصادی راہداری سے دونوں ممالک کے صنعتکاروں اور تاجروں کو نہ صرف نئی مارکیٹس دستیاب ہوں گی بلکہ نئی منڈیاں ملنے سے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہو گا اور ہماری گرتی ہوئی برآمدات کو سہارا ملے گا۔

(جاری ہے)

وائس چیئر مین پیاف تنویر احمد صوفی نے کہا پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ پاکستان کے لئے گیم چینجر ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ اس انتہائی اہم منصوبے پر تمام جماعتیں سنجیدگی کے ساتھ معاملات کو حل کریں اور تمام صوبوں کے خدشات دور کر کے اس کی منظوری دی جائے تاکہ پاکستان اس منصوبے کی بدولت اپنی معیشت کو استوار کر کے ملک کو درست معاشی سمت میں آگے لے جا سکے۔

ا نھوں نے مزید کہا کہ ان معاہدوں سے قبل برآمدات کے لئے براستہ روس اور دیگر ممالک سے تجارت کی جاتی تھی جس سے بزنس کمیونٹی کے اخراجات میں اضافہ اور وقت کے ضیاع کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ملکی معیشت کا خسارے سے نکالنے میں خصوصی اکنامک زون بہت اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ملک میں چینی طرز پر اکنامک زونز قائم کرنے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جائیں۔ پیاف کے لیڈران نے کہا کہ ان منصوبوں کی جلد پایئے تکمیل تک پہنچایا جائے۔ پاکستان خطے میں جغرافیائی اہمیت کا حامل ہے جس سے غیر ملکی سرمایہ کار بھرپور فائدہ اٹھا سکتے ہیں وہ دن دور نہیں جب پاکستان غیر ملکی سفارتکاروں کی اولین ترجیحات میں شامل ہو گا

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں