پنجاب حکومت اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے کیلئے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری کی چھ، چھ فٹ اراضی لینے سے دستبردار ہو گئی

چیف جسٹس پاکستان کو منصوبے سے عمارت کو کسی بھی طرح کانقصان نہ پہنچنے ،تعمیر کے دوران محفوظ داخلی اور خارجی راستے بنانے کی بھی یقین دہانی

ہفتہ 9 جنوری 2016 17:42

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔09 جنوری۔2016ء) پنجاب حکومت اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے کیلئے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری کی چھ، چھ فٹ اراضی لینے سے دستبردار ہو گئی ، چیف جسٹس پاکستان کو منصوبے سے عمارت کو کسی بھی طرح کانقصان نہ پہنچنے ،منصوبے کی تعمیر کے دوران ججز،سائلین اور وکلاء کیلئے محفوظ داخلی اور خارجی راستے بنانے کی بھی یقین دہانی کرا دی گئی ۔

نجی ٹی وی کے مطابق گزشتہ روز چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس انور ظہیر جمالی کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے کالاہور رجسٹری کی عمارت پر اثرات کا جائزہ لیا گیا ۔ اجلاس میں چیف سیکرٹری پنجاب خضرت حیات گوندل، کمشنر لاہور ڈویژن عبد اﷲ خان سنبل، ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ سمیت نیسپاک اور منصوبے پر کام کرنے والے انجینئرز شریک ہوئے ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں ڈی جی ایل ڈی اے احد خان چیمہ نے جسٹس انور ظہیر جمالی کو منصوبے کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ منصوبے سے سپریم کورٹ لاہو ررجسٹری کی عمارت کو کوئی نقصان نہیں ہوگا۔ نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ حکومت سپریم کورٹ رجسٹری کی 6،6فٹ اراضی لینے سے بھی دستبردار ہو گئی ہے ۔چیف جسٹس کو بتایا گیا کہ منصوبے کی تعمیر کے دوران ججز ، سائلین اور وکلاء کے لئے چار داخلی اور چار خارجی راستے بنائے جائیں گے ۔ سپریم کورٹ رجسٹری کو کوئی نقصان نہیں ہوگا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں