غربت کی ماری ماں نے اپنے ایک بیمار بچے کا علاج کرانے کیلئے دوسرے کو فروخت کیلئے پیش کر دیا

میڈیا میں خبر نشر ہونے کے بعد محکمہ صحت کو ترس آ گیا ، میو ہسپتال میں داخل کرکے علاج شروع کر دیا گیا

ہفتہ 9 جنوری 2016 18:12

غربت کی ماری ماں نے اپنے ایک بیمار بچے کا علاج کرانے کیلئے دوسرے کو فروخت کیلئے پیش کر دیا

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔09 جنوری۔2016ء )غربت کی ماری ماں نے اپنے ایک بیمار بچے کا علاج کرانے کیلئے دوسرے کو فروخت کے لئے پیش کر دیا ،میڈیا میں خبر نشر ہونے کے بعد محکمہ صحت کو ترس آ گیا ،بچے کو میو ہسپتال میں داخل کر کے علاج معالجہ شروع کر دیا گیا۔سمن آباد کی رہائشی خاتون عائشہ نور بیمار بیٹے کے علاج کیلئے دوسرے بیٹے کو فروخت کرنے کا کتبہ اٹھائے پریس کلب کے باہر پہنچی تھی ۔

خاتون نے بتایا کہ اس کا خاوند معذور ہے جبکہ اس کا بڑا بیٹا طیب بھی ہیپاٹائٹس کے مر ض میں مبتلا ہے ۔ وہ کرائے کے گھر میں رہائش پذیر ہے اور دوسرے کے گھروں میں کام کاج کر کے اپنے گھر کا نظام چلاتی ہے اور اتنے پیسے نہیں کہ خاوند کے ساتھ اپنے بیمار بیٹے کا بھی علاج کرا سکے اس لئے اپنے دو سالہ بیٹے عبدالرحمان کو فروخت کے لیے پیش کرنے کیلئے آئی ہوں۔

(جاری ہے)

عائشہ نے روتے ہوئے بتایا کہ حکمرانوں،سیاستدانوں اورسماجی اداروں کے چکر لگا لگا کر تھک چکی ہے اور اس کے بعد اس انتہائی اقدام پر مجبور ہوئی ہے ۔میڈیا پر خبر نشر ہونے کے بعد محکمہ صحت کو ترس آ گیا ہے جس نے ایم ایس میو ہسپتال کوٹیلیفون کر کے احکاما ت جاری کئے ۔ بچے اور اسکی والدہ کو ایمبو لینس کے ذریعے پریس کلب کے باہر سے میو ہسپتال لایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے بچے کے ابتدائی ٹیسٹ کرنے کے بعد علاج معالجہ شروع کر دیا ہے ۔ محکمہ صحت نے بچے کے تمام علاج معالجے کے اخراجات برداشت کرنے کا اعلان کرتے ہوئے ایک ڈاکٹر اور خصوصی سٹاف بھی تعینات کر دیا ہے ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں