تاریخی یادگاروں اور مقامات کی بحالی کے سلسلے میں پہلے مرحلے پر ڈیجیٹل سکیننگ کرائی جائے گی ‘ کمشنر لاہور ڈویژن

چوبرجی کے علاوہ مزار زیب النساء، بدھ کا آوہ، گلابی باغ، مزار دائی انگہ اور ہائیڈرالک ٹینک (شالامارباغ) کی بھی ڈیجیٹل سکیننگ کروا کر ان تاریخی مقامات کے متعلق تمام معلومات کو محفوظ کیا جائے گا‘ عبداﷲ خان سنبل

ہفتہ 9 جنوری 2016 21:31

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔09 جنوری۔2016ء) کمشنر لاہور ڈویژن عبداﷲ خان سنبل نے اورنج لائن ٹرین کے روٹ پر واقع تاریخی مقامات کی مرمت و بحالی کے لیے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان تاریخی یادگاروں اور مقامات کی بحالی کے سلسلے میں پہلے مرحلے پر ڈیجیٹل سکیننگ کرائی جائے گی جس کے ذریعے تاریخی مقامات کو مکمل طور پر محفوظ کر لیا جائے گا۔

کمشنر لاہور ڈویژن عبداﷲ خان سنبل نے ان خیالات کا اظہار لاہور تاریخی مقامات کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔اجلاس میں پی ایچ اے، محکمہ آثارِ قدیمہ، والڈسٹی اتھارٹی، ایل ڈی اے، ضلعی انتظامیہ لاہور کے افسران نے شرکت کی۔انہوں نے کہا کہ چوبرجی کے علاوہ مزار زیب النساء، بدھ کا آوہ، گلابی باغ، مزار دائی انگہ اور ہائیڈرالک ٹینک (شالامارباغ) کی بھی ڈیجیٹل سکیننگ کروا کر ان تاریخی مقامات کے متعلق تمام معلومات کو محفوظ کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ چوبرجی کے لیے ماہرین 12جنوری کو مفصل رپورٹ پیش کریں گے جس میں چوبرجی کی ڈیجیٹل سکیننگ بھی شامل ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ اورنج لائن ٹرین منصوبے کے ساتھ ساتھ تاریخی مقامات و یادگاروں کو محفوظ تر اور مزید جاذب نظر بنانے کے لیے کوئی کسر نہ اٹھا رکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ لکشمی، مزار موج دریا اور سینٹ اینڈریو کے لیے علیحدہ منصوبہ بندی اوقاف اور ضلعی انتظامیہ لاہور کی مشاورت سے کی جا رہی ہے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ دنیا میں تاریخی مقامات کے تحفظ اور بحالی کے لیے سب سے پہلے ڈیجیٹل سکیننگ کرائی جاتی ہے اس لیے ماہرین کی آراء کی روشنی میں ڈیجیٹل سکیننگ کے بعد عملاً کام اور ان مقامات کے اردگرد کی جگہ کی خوبصورتی کے لیے مزید اہداف پر کام شروع کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں