نا بینا افراد مطا لبات منوانے کیلئے دوبارہ سڑکوں پر آ گئے،کلمہ چوک کے قریب میٹرو روٹ پر دھرنا ،دونوں اطراف کی سروس معطل

ڈی سی او اور سی سی پی او کی طرف سے مطالبات تسلیم کرنے کی یقین دہانی کے باوجود نا بینا افراد نے احتجاج جاری رکھا

پیر 11 جنوری 2016 21:50

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔11 جنوری۔2016ء) پنجاب کے مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے نا بینا افراد نے حکومت کی طرف سے وعدوں پر عملدرآمد نہ ہونے کیخلاف دوبارہ احتجاج شروع کردیا،نا بینا افراد نے کلمہ چوک کے قریب میٹرو روٹ پر دھرنا دیدیا جس سے دونوں اطراف کی سروس معطل ہو گئی ، ڈی سی او اور سی سی پی او کی طرف سے مطالبات تسلیم کرنے کی یقین دہانی کے باوجود نا بینا افراد نے تحریری نوٹیفکیشن کے اجراء تک احتجاج ختم کرنے سے انکار کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز لاہور، اٹک ، راولپنڈی ،بہاولپور سمیت دیگر اضلاع سے تعلق رکھنے والے نا بینا افراد کی بڑی تعداد نے کلمہ چوک میں جمع ہو کر میٹرو کے روٹ پر احتجاج شروع کر دیا جس سے سروس معطل ہو گئی ۔

(جاری ہے)

نا بینا افراد کا کہنا تھاکہ پنجاب حکومت نے جتنے بھی وعدے کئے انہیں پورا نہیں کیا گیا ۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ ہمیں خصوصی کوٹے کے تحت ملازمتیں دی جائیں۔

کنٹریکٹ اور ڈیلی ویجز ملازمین کو مستقل کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی ہدایات پر محکمہ سوشل ویلفیئر اور دیگر محکموں میں چکر لگا لگا کر عاجز آ چکے ہیں لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی جس کے بعد انتہائی اقدام اٹھانے پر مجبور ہوئے ۔ حکومت سے مطالبہ ہے کہ ہمیں روزگار اور اسے تحفظ دیا جائے ۔ نا بینا افراد کے دھرنے کی وجہ سے دونوں طرف میٹرو بس سروس معطل ہو گئی اور بسوں میں سوار مسافر انتظار کی سولی پر لٹکے رہے ۔

اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری بھی موقع پر پہنچ گئی جونا بینا افراد کو روٹ سے ہٹانے کے لئے مذاکرات کرتی رہی لیکن بے سود رہا ۔ ڈی سی او لاہور کیپٹن (ر) محمد عثمان اور سی سی پی او کیپٹن (ر) امین وینس نے نا بینا افراد سے مذاکرات کئے اس دوران نا بینا افراد میٹرو کے روٹ سے ہٹ گئے تاہم کچھ دیر بعد دوبارہ میٹرو کے روٹ پر آ گئے جس سے سروس دوبارہ معطل ہو گئی ۔ نا بینا افراد نے اپنے مطالبات کے حق میں رات گئے تک دھرنا جاری رکھا جس سے میٹرو بس سروس بھی معطل رہی ۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں