احتجاج،پروٹوکول،دھرنا،مظاہرے؛ آدھالاہور عملاً بند

منگل 12 جنوری 2016 16:27

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔12 جنوری۔2016ء) صوبائی دارلحکومت لاہور میں کہیں پروٹوکول تو کہیں احتجاج اور مظاہروں نے ایسے رنگ پکڑے کہ آدھے شہر میں ٹریفک بلاک ہو کر رہ گئی۔گاڑیوں کی میلوں لمبی قطاریں لگ گئیں ،ایمبولینسز بھی پھنسی نظر آئیں ، شہری خوار ہو کر رہ گئے۔بلاول بھٹو باہر نکلے تو اطراف کی سڑکوں پر ٹریفک روک دی گئی ، مال روڈ سمیت ملحقہ سڑکوں پرٹریفک جام ہو گئی۔

ہرطرف گاڑیوں کی لمبی قطاریں ،سارا نظام درہم برہم ہو گیا۔

(جاری ہے)

کئی نجی اور سرکاری ایمبولینسزپھنس کر رہ گئیں۔کلمہ چوک میں بھی ٹریفک جام کا یہی عالم،نابینا افراد نے ملازمتیں نہ ملنے کیخلاف میٹرو بس کے روٹ پر دھرنا دیا توفیروزپور روڈ ہی نہیں، ماڈل ٹاون ،گلبرگ اور کینٹ جانیوالی سڑکوں پرٹریفک بھی بری طرح متاثر ہوئی۔کینال روڈ پر بہاء الدین ذکریا یونیورسٹی کیمپس کے طلباء کے احتجاج نے بھی ٹریفک کودرہم برہم کیے رکھا،طلباء کا مطالبہ تھا کہ ان کی یونیورسٹی کا الحاق مرکزی یونیورسٹی سے کرکے سرکاری طور پر ڈگری جاری کی جائے۔احتجاج سے کینال روڈ پرٹریفک بند ہو گئی ، شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں